وزیراعظم کی زیرصدارت سکیورٹی صورتحال پرسیاسی و عسکری قیادت کااجلاس

انسداددہشتگردی اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کاوشوں کی تعریف،افغانستان کے ساتھ انٹیلی جنس میکنزم مضبوط بنانے کاجائزہ، بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘کی مداخلت کامعاملہ دوست ممالک سے اٹھانے کافیصلہ،بھارت کی مقبوضہ کشمیرمیں بربریت پرافسوس،پاکستان دہشتگردی کیخلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے۔وزیراعظم نوازشریف کاخطاب وزیراعظم اور آرمی چیف کی ون آن ون ملاقات،سکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 7 جولائی 2017 16:00

وزیراعظم کی زیرصدارت سکیورٹی صورتحال پرسیاسی و عسکری قیادت کااجلاس
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07جولائی2017ء) : وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت امن وامان کی صورتحال پرسیاسی و عسکری قیادت کااجلاس ہوا،آج وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ اہم اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیرحیات، نیول چیف، ایئرچیف،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیرخزانہ اسحا ق ڈار، وزیردفاع خواجہ آصف ، مشیرخارجہ سرتاج عزیز،مشیرقومی سلامتی ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نویدمختار،ڈی جی ایم آئی نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں انسداددہشتگردی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاوشوں کوسراہاگیا۔عالمی سلامتی کیلئے پاکستان نے اہم کرداراداکیا۔شرکاء نے اتفاق کیاکہ ملک میں دہشتگردی ، انتہاپسندی اور غیرریاستی عناصرکیخلاف مئوثرکاروائیاں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

افغانستان کے ساتھ انٹیلی جنس میکنزم مضبوط بنایاجائے گا۔پاکستان افغانستان میں امن کے استحکام کیلئے کرداراداکرتارہے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘کی پاکستان میں مداخلت کامعاملہ براہ راست دوست ممالک کے ساتھ اٹھایاجائے گا۔دہشتگردوں کی فہرست پرایکشن کے بارے رابطے کیے جائیں گے۔افغانستان کے ساتھ عدم مداخلت کی پابندی کامعاملہ افغان قیادت سے اٹھانے کافیصلہ بھی کیاگیا۔اجلاس میں وزیراعظم نے دورہ تاجکستان میں اشرف غنی سے ہونیوالی ملاقات سے بھی اجلاس کوآگاہ کیا۔

اس موقعہ پراجلاس میں افغان قیادت کے ساتھ سول و عسکری رابطوں کومئوثربنانے کاجائزہ بھی لیاگیا۔اجلاس میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں بربریت پرافسوس کااظہار کیاگیا۔علاقائی امن اور ترقی مقبوضہ کشمیرمیں امن سے منسلک ہے۔خطے میں دیرپاامن کیلئے مسئلہ کشمیرکاحل ضروری ہے۔وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ پاکستان دہشتگردی کیخلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے۔

دہشتگردی کیخلاف پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔کسی ملک نے بھی پاکستان جیسے سلامتی اور عالمی تحفظ کیلئے کردار ادا نہیں کیاہے۔مزیدبرآں اجلاس کے موقعہ پروزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی ہے۔جس میں ملک میں امن وامان کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف کے درمیان ون آن ون ملاقات میں آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفسادکی کامیابیوں پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔