صوبائی اسمبلی میں وزیر اعظم کے حق میں قرارداد کے دوران اسلامی تحریک ،پی ٹی آئی اور ایم ڈبلیو ایم کی خاموشی معنی خیز ہے ،عوامی ایوان کو مچھلی منڈی بنانا شرمناک عمل ہے، سیاسی نمائندوں کی دوغلی اورمفاداتی پالیسیوں کی وجہ سے خطہ بد حالی وافراتفری کا شکار ہے

صوبائی امیر جماعت اسلامی مولانا عبدالسمیع کی صحافیوںسے گفتگو

جمعرات 27 جولائی 2017 21:34

سکردو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جولائی2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالسمیع نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی میں وزیر اعظم کے حق میں قرارداد کے دوران اسلامی تحریک ،پی ٹی آئی اور ایم ڈبلیو ایم کی خاموشی معنی خیز ہے ،عوامی ایوان کو مچھلی منڈی بنانا شرمناک عمل ہے، استور اور سکردو کو مقبوضہ کشمیر کیساتھ ملانے کی سازش ناکام بنا دی ہے ۔

وہ بروز جمعرات صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کتنا بڑا المیہ ہے کہ ملک بھر میں اسلامی تحریک ،تحریک انصاف اور ایم ڈبلیو ایم نواز شریف کی کرپشن کیخلاف مورچہ زن ہے لیکن جی بی اسمبلی میں وزیر اعظم کی حمایت میں قرارداد کے دوران مذکورہ جماعتوں کے اراکین اسمبلی مخالفت کرنے کی بجائے ہونٹوں پر نالے لگائے بیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاسی نمائندوں کی اس طرح کی دوغلی اورمفاداتی پالیسیوں کی وجہ سے خطہ بد حالی اور افراتفری کا شکار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں عوامی مینڈیٹ لیکر آنے والوں نے مقدس ایوان کو جس انداز میں مچھلی منڈی بنایا وہ انتہائی شرمناک اور قابل تشویش ہے جب اسمبلی کے ممبران آپس میں گالم گلوچ اور مکہ بازی کرینگے تو اس سے عوام کو کیا پیغام جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکمران جماعت نے ایک منظم سازش کے تحت بلتستان اور استور کو مقبوضہ کشمیر سے ملانے کی کوشش کی تھی لیکن ہماری مزاحمت کے باعث ان کی سازش ناکام ہو گئی اب وہ مختلف انداز میں دونوں علاقوں کو پسماندہ رکھنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سکردو اور استور سیاحتی دولت سے مالا مال علاقے ہیں جہاں صرف ٹورزم سے علاقے کے معاشی حالت بہتر ہو سکتے ہیں لیکن صوبائی حکومت ان علاقوں کو پسماندہ رکھنے کیلئے جگلوٹ سکردو اور استور روڈ کو انستہ طور پر خراب کر رہی ہے تا کہ ان علاقوں تک ملکی اور غیر ملکی سیاح آسانی سے نہ پہنچ سکیں ۔انہوں نے کہا کہ پوری سردیوں میں ہم چیختے رہے کہ استور روڈ کی مرمت کی جائے لیکن حکمرانوں نے ہماری آواز نہیں سنی اب سیاحتی سیزن عروج پر ہے تو سڑک کو مرمت کے نام پر مزید خراب کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے بعدموجودہ وفاقی حکومت کی کشتی ڈوبنے والی ہے اور مرکزی حکومت کے غرق ہونے کے بعد صوبائی نمائندوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہوگا۔