سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبوں کے لئے 35 ارب ڈالر میں ایک ڈالر بھی قرض شامل نہیں ، انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لئے آسان شرائط پر 25 سال کے لئے قرضہ دیا گیا ہے‘ وزیر داخلہ احسن اقبال

پیر 7 اگست 2017 19:40

سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبوں کے لئے 35 ارب ڈالر میں ایک ڈالر بھی قرض ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اگست2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبوں کے لئے 35 ارب ڈالر میں ایک ڈالر بھی قرض شامل نہیں ہے جبکہ انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لئے آسان شرائط پر 25 سال کے لئے قرضہ دیا گیا ہے‘ اپوزیشن کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے لئے نامزد ایک امیدوار نے سی پیک کے حوالے سے بہت سی غلط فہمیاں پھیلائیں۔

پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران مسرت احمد زیب کے سوال کے جواب میں مواصلات کے پارلیمانی سیکرٹری عالم داد لالیکا نے بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے بسمہ روڈ پراجیکٹ کی کل لمبائی 106 کلو میٹر ہے۔ ایکنک نے اپریل 17 میں ہونے والے اپنے اجلاس میں 19 ارب 18 کروڑ 84 لاکھ روپے کی لاگت سے اس پراجیکٹ کے پی سی ون کی منظوری دی ہے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے انفراسٹرکچر کے تمام منصوبے انتہائی رعایتی نرخوں پر دیئے جارہے ہیں ان پر سود کی شرح بھی ایک سے ڈیڑھ فیصد تک ہے۔

اپوزیشن کے وزارت عظمیٰ کے ایک امیدوار نے سی پیک کے حوالے سے بہت غلط فہمیاں پیدا کیں۔ 35 ارب ڈالر کے توانائی کے منصوبے میں کوئی ایک ڈالر بھی قرض نہیں ہے اور انفراسٹرکچر کے جو منصوبے ہیں ان کے لئے آسان شرائط پر قرض دیا جارہا ہے۔ چین نے ایک ایسے وقت میں پاکستان میں اربوں ڈالر دیئے جس وقت کوئی دوسرا ملک ایک روپیہ دینے پر تیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں بعض عناصر عناصر اس کے خلاف بے بنیاد مضمون لکھتے ہیں۔ یہ صرف سی پیک کو متنازع بنانے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹے جی سی سی میں مزید شاہرائوں کو شامل کیا گیا ہے۔چترال چکدرہ روڈ بھی اس میں شامل ہے۔ میرپور‘ مظفرآباد‘ مانسہرہ شمال مشرقی علاقوں کو سی پیک سے جوڑے گی۔