نواز شریف کے مینڈیٹ کو نہیں کرپشن کو چیلنج کیا ہے، سراج الحق

حکومتوں کے بدلنے کے باوجود کوئی تبدیلی نہیں آئی، ملک میں حکمرانوں کی بداعمالیوں کی وجہ سے بحران ہے،قبلہ درست نہ کیا تو بحران کہرام میں بدل سکتا ہے ،امیر جماعت اسلامی

ہفتہ 19 اگست 2017 20:22

نواز شریف کے مینڈیٹ کو نہیں کرپشن کو چیلنج کیا ہے، سراج الحق
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2017ء) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر وسینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے نوازشریف کے مینڈیٹ کو چیلنج نہیں بلکہ ان کی کرپشن کو چیلنج کیا ہے کوئی مقدس گائے نہیں،پاناما لیکس میں سب پر ہاتھ ڈالنا چاہئے حکومتوں کے بدلنے کے باوجود کوئی تبدیلی نہیں آئی ملک میں حکمرانوں کی بداعمالیوں کی وجہ سے بحران ہے حکمرانوں نے قبلہ درست نہ کیا تو بحران کہرام میں بدل سکتا ہے جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان مہم شروع کرکے عوام کو آگاہی دی کرپشن کی وجہ سے قومی ادارے ناکام ہوگئے ہیںہم صرف اشرافیہ نہیں، سب کا احتساب چاہتے ہیںموجودہ حکومت کے علاوہ پیپلز پارٹی اور پرویز مشرف کا بھی احتساب چاہتے ہیںملک میں جرنیلوں ، لیگیوں یا پیپلز پارٹی کی حکومت رہی ہے حکومت کی ذمہ داری بنتی کہ بلوچستان کے ناراض لو گوں سے بات چیت کریں اور ان کو راضی کریں بلوچستان کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں حال حوال پروگرام میں اظہار خیال کر تے ہوئے کیا سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کے خوبصورت چہرے پر اب بھی خون کے دھبے موجود ہیں سالانہ تیس ارب خرچ کرنے کے باوجود سیکورٹی صورتحال ابتر ہے جب تک امن و امان قائم نہیں ہوتا صوبہ ترقی نہیں کرسکتابلوچستان میں سیکورٹی سے متعلق حالات نارمل نہیںجگہ جگہ ناکے، تلاشی ہوتی یے،ایک خوف کا عالم ہے معاشی حالت امن وامان کی بہتری تک ٹھیک نہیں ہوسکتی حکومتوں کے بدلنے کے باوجود کوئی تبدیلی نہیں آئی انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں حکمرانوں کی بداعمالیوں کی وجہ سے بحران ہے حکمرانوں نے قبلہ درست نہ کیا تو بحران کہرام میں بدل سکتا ہے جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان مہم شروع کرکے عوام کو آگاہی دی کرپشن کی وجہ سے قومی ادارے ناکام ہوگئے ہیںاوورسیز پاکستانی باہر سے پیسہ پاکستان بھیجتے ہیں شرم کی بات ہے کہ حکمران طبقہ پیسہ بیرون ممالک بجھواتے ہیںانہوں نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں جے آئی ٹی نے عدالت اور تاریخی کام کیا نواز شریف نے عدالتی فیصلہ تسلیم کرنے کی بجائے جی ٹی روڈ کا رخ کیانواز شریف غنیمت سمجھے کہ جیل کی بجائے انہیں گھر بھیجا گیانوازشریف نے عدالتوں کو دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں ہم صرف اشرافیہ نہیں، سب کا احتساب چاہتے ہیںموجودہ حکومت کے علاوہ پیپلز پارٹی اور پرویز مشرف کا بھی احتساب چاہتے ہیںپاکستان میں جرنیلوں ، لیگیوں یا پیپلز پارٹی کی حکومت رہی ہے انہوں نے کہا ہے کہ کوئی مقدس گائے نہیں،پاناما لیکس میں سب پر ہاتھ ڈالنا چاہئے کیا ان کی مرغیاں سونے کے انڈے دیتے ہیں ان کے اثاثوں میں دن رات اضافہ ہورہا ہے سپریم کورٹ احتساب کا میکنزم بناکر سب سے پہلے سیاستدانوں سے شروع کرے فیصلے کے بعد کہتے ہیں کہ ملک میں کوئی صادق اور آمین نہیں ہوسکتامسلم معاشرے میں یہ بات کہنا شرمناک ہے اگر وزیراعظم صادق اور آمین نہیں ہوسکتا تو تمام جیلوں کے دروازے کھول کر سب چوروں کو آزاد کردینا چاہیے انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں موجود بحران کے زمہ دار سیاستدان ہیں کرپشن کا کینسر ملک بھر میں پھیل چکا ہے جسکی وجہ سے ادارے ناکام ہوگئے ہیں سٹیل مل سمیت تمام بڑے ادارے حکومتی کرپشن کی وجہ سے تباہ ہوئے پاناما سکینڈل منظر عام پر آ یا تو مطالبہ کیا کہ آزاد کمیشن بنایا جائے سیاستدان عوام کا پیسہ لوٹ کر بیرون ملک لے جاکر جائدادیں بناتے ہیں ہماری پٹیشن پر سپریم کورٹ میں طویل سماعت ہوئی اور جے آئی ٹی بنی پانچ رکنی بینچ نے نااہلی کا فیصلہ سنایا اور وزیراعظم نااہل ہوئے امید تھی نواز شریف عدالتی فیصلہ قبول کریں گے مگر انہوں نے احتجاج کا راستہ اپنایا نواز شریف نااہل ہوئے تو آئین میں ترمیم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ آئین کا لازمی جز ہے صادق و امین ہی قومی اسمبلی میں آنے چاہیں انہوں نے کہا ہے کہ عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ کرپشن بلوچستان میں ہے بلوچستان میں پینسٹھ فیصد بجٹ کرپشن کی نظر ہو جاتا ہے اس دھرتی کو پر امن انقلاب کی ضرورت ہے کل نواز شریف اور انکے بیٹے احتساب عدالت میں پیش نہ ہوئے لاقانویت کا انتخاب کرکے ملک کو انتشار کی طرف لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں کسی بھی حادثے کی زمہ دار مسلم لیگ ن کی حکومت ہوگی باسٹھ تریسٹھ کا اطلاق صرف سیاست دانوں پر نہیں سب پر ہونا چاہیے ہمادی کوشش ہے کہ وہ اقدام کیا جائے جس سے جمہوریت مستحکم ہو امریکہ کا کشمیری تنظیم حزب المجاہدین کو دہشتگرد قرار دینا خارجہ پالیسی کی ناکامی ہی