سیالکوٹ،برما کے مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کی احتجاجی ریلی

میانمار کی حکومت متاثرہ علاقوں میں اقوام متحدہ کے مشن اور انٹر نیشنل میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں دے رہی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ میانمار کے مسلمان بد ترین ریاستی دہشتگردی کا شکار ہیں،شرکاء کا ریلی سے خطاب

جمعہ 8 ستمبر 2017 22:17

ُسیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 ستمبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام میانمار کی حکومت اور برما کے مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف احتجاجی ریلی ضلعی آفس مجاہد روڈ سے علامہ اقبال چوک تک نکالی گئی۔جس میں ہزاروں کارکنوں اور عوام الناس نے شر کت کی ۔ یہ ریلی ڈاکٹر طاہرالقادری کے اعلان کردہ 200 شہروں میں احتجاج کی کڑی تھا۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر پروفیسر یونس قادری نے کہا کہ میانمار کی حکومت متاثرہ علاقوں میں اقوام متحدہ کے مشن اور انٹر نیشنل میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں دے رہی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ میانمار کے مسلمان بد ترین ریاستی دہشتگردی کا شکار ہیں۔ضلعی ناظم تحریک قاری قاسم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2ہفتوں کے بعد بھی اسلامی دنیا یا اقوام متحدہ کی طرف سے میانمار کے مظلوم مسلمانوں کے تحفظ کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھائے گے جو بے حسی اور سفاکیت ہے۔

(جاری ہے)

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی جنرل سیکرٹری میاں محمد رضا نے کہا کہ برما کے مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف سب سے پہلے ڈاکٹر طاہرالقادری نے آواز اٹھائی۔ حکومت پاکستان کا مذمتی بیان ڈاکٹر طاہر القادری کی پریس کانفرنس کے بعد آیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت مکمل طور پر نااہل لوگوں کے ہاتھ میں ہے۔جن کے پاس انٹر نیشنل معاملات کا کوئی فہم و ادراق نہیں ۔

وزیر خارجہ کو خارجہ پالیسی کی الف ب تک نہیں آتی ۔ سمجھ نہیں آتا کہ ایک چئیر مین کی اہلیت نہ رکھنے والا شخص وزارت خارجہ کیسے چلا رہا ہے۔ میاں رضا نے مذید کہا حکومت پاکستا ن کو چا ہیے تھا کہ فی الفور اسلامی سربراہی اجلاس طلب کیا جاتا اور میانمار حکومت کو ظالمانہ کاروائیاں روکوانے کے لیے پریشر ڈالا جاتا ۔ مگر حکومت صرف مذمتی بیان جاری کر کے خاموش ہو گئی ۔

ریلی سے مرکزی ڈپٹی ڈائیریکٹر میاں ظفر اقبال، آرگنائزر عوامی تحریک سیالکوٹ مہر خالد جاوید، ضلعی صدر یوتھ ونگ چوہدری اشرف اور سٹوڈنٹس ونگ کے صدر حافظ واصف نے بھی خطاب کیا ۔پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی صدر سرفراز احمد چوہدری نے ریلی سے خطاب کرنے کے بعد قرار داد پیش کی جسے احتجاجی مظاہرے میں شریک افراد نے ہاتھ اُٹھا کر منظورکیا ۔