دہشت گرد سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو ورغلائنے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر داخلہ

نوجوانوں کو ورغلانے والے عناصر کی بیخ کنی کی جائے گی، پاکستان کو بڑے بیرونی خطرات کا سامنا ہے، چارسالوں میں ملک سے نفرت ختم کرنے کیلئے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کیں،ہمیں مثبت سوچ کے ساتھ پاکستان کوایشین ٹائیگر بنانا ہے وقت آ گیاکہ ہم ملک کو دوبارہ انہی بنیادوں پر آگے لے کر جائیں جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا،اگر قائداعظم قیادت نہ ہوتی تو شاید پاکستان کا معرض وجود میں آنا اتنا آسان نہ ہوتا، قائداعظم نے اپنی تقریر میں پاکستانی ریاست کے جو خدوخال پیش کئے تھے آج ہمارے لئے وہ مشعل راہ ہیں ،پاکستان میں تاریخی اور ادبی سر گرمیاں بحال ہو رہی ہیں، جس کیلئے داخلی سلامتی بہت اہم ہے،، صوبوں کے ساتھ مل کر نیشنل ایکشن پلان پر موثر عملدرآمد کر رہے ہیں، آج 2017میں پاکستان بہت بہتر ہے،ورلڈ الیون ٹیم دس سال بعد پاکستان آئی ہے، ، ورلڈ الیون کے کھلاڑی کوئی پھٹیچر نہیں، دنیا کے بہترین کھلاڑی آرہے ہیں ،نہیں خوش آمدید کہتے ہیں،ملک کی کامیابی آئین اور مجہوریت کی بالادستی میں مضمر ہے،اپوزیشن آئے مل کر عام انتخابات کیلئے قوانین کو حتمی شکل دیں، منظوری کے بعد ہی نئے قوانین کے تحت انتخابات کرائے جا سکیں گے،چین کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، چین پاکستان کو خطے میں خصوصی اہمیت دیتا ہے، انصار الشریعہ گروپ کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں، اداروں سے انتشار پھیلانے والے گروہوں کا صفایا کریں گے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی میڈیا سے گفتگو

پیر 11 ستمبر 2017 15:35

دہشت گرد سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو ورغلائنے کی کوشش کر رہے ہیں، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا کہ 70سال کے بعد ہم ملک کو دوبارہ انہی بنیادوں پر آگے لے کر جائیں جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا،اگر قائداعظم قیادت نہ ہوتی تو شاید پاکستان کا معرض وجود میں آنا اتنا آسان نہ ہوتا، قائداعظم نے اپنی تقریر میں پاکستانی ریاست کے جو خدوخال پیش کئے تھے آج ہمارے لئے وہ مشعل راہ ہیں ،پاکستان میں تاریخی اور ادبی سر گرمیاں بحال ہو رہی ہیں، ہمیں مثبت سوچ کے ساتھ پاکستان کوایشین ٹائیگر بنانا ہے جس کیلئے داخلی سلامتی بہت اہم ہے،پاکستان کو بڑے بیرونی خطرات کا سامنا ہے، چارسالوں میں ملک سے نفرت ختم کرنے کیلئے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کیں،دہشت گرد سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو ورغلائنے کی کوشش کر رہے ہیں،نوجوانوں کو ورغلانے والے عناصر کی بیخ کنی کی جائے گی، صوبوں کے ساتھ مل کر نیشنل ایکشن پلان پر موثر عملدرآمد کر رہے ہیں، تعلیمی ادارے اپنے طور پر بھی طلباء کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں،2013کے پاکستان میں 20,20گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی، ہر روز دہشت گردی ہوتی تھی، ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر تھی، آج 2017میں پاکستان بہت بہتر ہے، پوری دنیا اس بات کو تسلیم کرتی ہے، بدقسمتی سے ہمارے ہاں ایک لیڈر ہیں جن کو ہر چیز بیڑہ غرق نظر آتی ہے، وہ پچھلے چار سال میں اس ملک کی کوئی خوبی، کامیابی ماننے کیلئے تیار ہی نہیں ہیں،ورلڈ الیون ٹیم دس سال بعد پاکستان آئی ہے، ہمارے میدان آباد ہونے والے ہیں، ورلڈ الیون کے کھلاڑی کوئی پھٹیچر نہیں، دنیا کے بہترین کھلاڑی آرہے ہیں اور ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں،ملک کی کامیابی آئین اور مجہوریت کی بالادستی میں مضمر ہے،اپوزیشن آئے مل کر عام انتخابات کیلئے قوانین کو حتمی شکل دیں، منظوری کے بعد ہی نئے قوانین کے تحت انتخابات کرائے جا سکیں گے،چین کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، چین پاکستان کو خطے میں خصوصی اہمیت دیتا ہے، انصار الشریعہ گروپ کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں، اداروں سے انتشار پھیلانے والے گروہوں کا صفایا کریں گے۔

(جاری ہے)

پیر کو قائد اعظمؒ محمد علی جناح کی 68ویں برسی کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے مزار قائد پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم کے یوم وفات کے حوالے سے میری حاضری کا مقصد انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہے، جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی اگر قیادت نہ ہوتی تو شاید پاکستان کا معرض وجود میں آنا اتنا آسان نہ ہوتا، قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی تقریر میں پاکستانی ریاست کے جو خدوخال پیش کئے تھے آج ہمارے لئے وہ مشعل راہ ہیں اور خاص طور پر جو قائد کا پیغام تھا کہ ہم نے پاکستان کو ایسا گھر بنانا ہے جس میں ہر کوئی اپنے مذہب، زبان، نسل یا ذات پات کے تعصب سے بالاتر ہو کر برابر ہو، سب لوگ پاکستان کے اندر ایک خاندان کی مانند رہ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس وژن کو دوبارہ زندہ کرنا ہے، بدقسمتی سے ہمارے اندر فرقوں، مذہب، نسل، زبان کی تقریب نے زور پکڑ لیا ہے جس کی بنیادی وجہ وہ تاریخ ہے جس میں ہمیں جمہوری عمل کا تسلسل نہیں ملا اور جب بھی غیر جمہوری ادوار آئے تو اس میں تقاسیم زیادہ گہری ہو گئیں، اب وقت آ گیا ہے کہ ستر سال کے بعد ہم ملک کو دوبارہ انہی بنیادوں پر آگے لے کر جائیں جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا اور اس کیلئے حکومت دن رات کام کر رہی ہے، ہم نے چار سال میں نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے اس ملک سے نفرت کو ختم کرنے کیلئے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں، جس کی بدولت دہشت گردی کے واقعات میں واضح کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب نئے چیلنجز کا سامنا ہے، دنیا میں دہشت گرد سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو ورغلائنے کی کوشش کر رہے ہیں، جیسا کہ حال ہی میں چند نیٹ ورکس پکڑے جانے سے انکشاف ہوا ہے، ہمارا فرض ہے کہ ہم سب مل کر اس بات کا پہرہ دیں کہ جو کامیابیاں ہمیں امن کے میدان میں حاصل ہوئی ہیں ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ انہیں ریورس کر سکے، کراچی کے امن میں رینجرز نے گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ بلوچستان میں بھی حالات بہتری کی جانب جا رہے ہیں،2013کے پاکستان میں 20,20گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی، ہر روز دہشت گردی ہوتی تھی، ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر تھی، آج 2017میں پاکستان بہت بہتر ہے، پوری دنیا اس بات کو تسلیم کرتی ہے، بدقسمتی سے ہمارے ہاں ایک لیڈر ہیں جن کو ہر چیز بیڑہ غرق نظر آتی ہے، وہ پچھلے چار سال میں اس ملک کی کوئی خوبی اور کامیابی ماننے کیلئے تیار ہی نہیں ہیں،ورلڈ الیون ٹیم دس سال بعد پاکستان آئی ہے، ہمارے میدان آباد ہونے والے ہیں، کرکٹ کو جلد کراچی میں بھی لے کر آئیں گے، ورلڈ الیون کے کھلاڑی کوئی پھٹیچر نہیں،دنیا کے بہترین کھلاڑی آرہے ہیں اور ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کھیلوں میں بھی کامیابیاں حاصل کریں گے، پاکستان میں تاریخی اور ادبی سر گرمیاں بحال ہو رہی ہیں، ہمیں مثبت سوچ کے ساتھ پاکستان کوایشین ٹائیگر بنانا ہے جس کیلئے داخلی سلامتی بہت اہم ہے،پاکستان کو بڑے بیرونی خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں غیر ریاستی عناصر کی مداخلت کو روکنے کیلئے صوبوں سے رابطہ کیا ہے، تعلیمی ادارے اپنے طور پر بھی طلباء کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ نوجوانوں کو ورغلانے والے عناصر کی بیخ کنی کی جائے گی، صوبوں کے ساتھ مل کر نیشنل ایکشن پلان پر موثر عملدرآمد کر رہے ہیں، موجودہ دور میں تعلیم کے میدان میں برتری ہی اصل کامیابی ہے، ملک کی کامیابی آئین اور جمہوریت کی بالادستی میں مضمر ہے،اپوزیشن آئے مل کر عام انتخابات کیلئے قوانین کو حتمی شکل دیں، منظوری کے بعد ہی نئے قوانین کے تحت انتخابات کرائے جا سکیں گے،21ستمبر کو اسلام آباد میں نوجوانوں کا کنونشن منعقد ہو گا، برکس اعلامیے کو میڈیاپر مختلف انداز میں پیش کیا، چین کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، چین پاکستان کو خطے میں خصوصی اہمیت دیتا ہے، انصار الشریعہ گروپ کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں، اداروں سے انتشار پھیلانے والے گروہوں کا صفایا کریں گے، صوبائی وزیر تعلیم کی کمیٹی نے یکساں نصاب پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرائمری تعلیم کیلئے نصاب تیار ہو چکا ہے جلد نافذ کیا جائے گا۔