سپریم کورٹ کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے مگر احترام کرتے ہیں ،ْ شاہد خاقان عباسی

ملک جب بھی انتشار ہوتا ہے تو ترقی کا عمل رک جاتا ہے ،ْ بلوچستان کا مستقبل صوبے کے عوام کے ہاتھوں میں ہے، ووٹ دینے کا صحیح فیصلہ کیا تو ثمرات آپ کے سامنے ہوں گے، وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان ملک کا امیر ترین صوبہ ہوگا،ڈیرہ بگٹی آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ثابت ہوگا، ڈیرہ بگٹی کے عوام سے وعدہ ہے کہ ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے ،ْ بلوچستان میں 455 ارب روپے سڑکوں کے منصوبوں پر خرچ ہوں گے، ہر ضلعی ہیڈ کوارٹرز کو گیس فراہم کی جائے گی، وفاقی حکومت کی مدد سے صوبے میں 21 یونیورسٹیاں قائم ہو رہی ہیں، ناراض بلوچ بھائی گمراہ کن پروپیگنڈے کی بجائے صوبے اور عوام کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیں، محمد نواز شریف کے دور میں بجلی کے تاریخ ساز منصوبے لگے جن کے ثمرات بلوچستان کو ملیں گے ،ْ کچھی کینال منصوبے کے افتتاح کے بعد اجتماع سے خطاب

جمعرات 14 ستمبر 2017 16:40

ڈیرہ بگٹی /کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2017ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے مگر احترام کرتے ہیں ،ْ ملک جب بھی انتشار ہوتا ہے تو ترقی کا عمل رک جاتا ہے ،ْ بلوچستان کا مستقبل صوبے کے عوام کے ہاتھوں میں ہے، ووٹ دینے کا صحیح فیصلہ کیا تو ثمرات آپ کے سامنے ہوں گے، وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان ملک کا امیر ترین صوبہ ہوگا،ڈیرہ بگٹی آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ثابت ہوگا، ڈیرہ بگٹی کے عوام سے وعدہ ہے کہ ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے ،ْ بلوچستان میں 455 ارب روپے سڑکوں کے منصوبوں پر خرچ ہوں گے، ہر ضلعی ہیڈ کوارٹرز کو گیس فراہم کی جائے گی، وفاقی حکومت کی مدد سے صوبے میں 21 یونیورسٹیاں قائم ہو رہی ہیں، ناراض بلوچ بھائی گمراہ کن پروپیگنڈے کی بجائے صوبے اور عوام کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیں، محمد نواز شریف کے دور میں بجلی کے تاریخ ساز منصوبے لگے جن کے ثمرات بلوچستان کو ملیں گے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو ڈیرہ بگٹی میں کچھی کینال منصوبے کا افتتاح کے بعد اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وزیر داخلہ احسن اقبال، وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، وزیر برائے آبی وسائل سید جاوید علی شاہ، وزیر مملکت برائے پٹرولیم جام کمال، وزیر مملکت برائے آبی وسائل دوستین خان ڈومکی، وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثناء الله خان زہری، سینیٹر سردار یعقوب ناصر، رکن قومی اسمبلی خالد حسین مگسی، چیئرمین واپڈا، بلوچستان کے صوبائی وزراء اور سینئر حکام بھی موجود تھے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حق تو یہ ہے کہ آج یہاں پر محمد نواز شریف کو ہونا چاہئے تھا کیونکہ یہ منصوبہ ان کا منصوبہ ہے ،ْ1998ء میں انہوں نے اس کی بنیاد رکھی اور آج 2017ء میں اس کا افتتاح ہوا، بہت سے لوگوں نے کہا کہ یہ کیسا منصوبہ ہے کہ فی ایکڑ پر وفاقی حکومت 11 لاکھ روپے خرچ کر رہی ہے، یہ کوئی معمولی منصوبہ نہیں ہے، 80 ارب روپے اس پر خرچ ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 2002ء میں شروع ہوا لیکن اس پر توجہ نہیں دی گئی۔ اس دوران آمریت کا ایک لمبا دور گذر گیا جبکہ پیپلز پارٹی کی حکومت بھی آئی اور ان کے بھی پانچ سال گذر گئے لیکن کسی نے پیسے نہ دیئے کہ یہ منصوبہ مکمل ہو سکے۔ محمد نواز شریف نے منصوبے کو آگے بڑھایا، اس کے لئے فنڈز دیئے اور آج الحمد الله منصوبہ آپ کے سامنے ہے اور انشاء الله یہ منصوبہ ڈیرہ بگٹی کے عوام کی تقدیر بدلے گا۔

انہوں نے کہا کہ بہت سی حکومتیں آئیں اور انہوں نے صرف باتیں کیں اور آپ سے ووٹ حاصل کیا، الحمد الله پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت باتیں نہیں کام کرتی ہے، عوام کے مسائل حل کرتی ہے۔ آج بلوچستان کا مستقبل بلوچستان کے عوام کے ہاتھوں میں ہے۔ یہ منصوبہ دو صوبوں کے درمیان ایک محبت کا عکاس ہے۔ منصوبے کے تحت 300 کلو میٹر نہر پنجاب سے گذرتی ہے لیکن پانی بلوچستان کے لئے آتا ہے۔

ڈیرہ بگٹی اور سوئی کے لئے پینے کے پانی اور گیس کے مسائل کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ یہ آپ کا مسئلہ نہیں ہمارا مسئلہ ہے، یہ مستقل طور پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپ پر احسان نہیں ہے، یہ ہمارا فرض ہے کہ جو ماضی کی کوتاہیاں تھیں ان کو دور کریں اور آپ کو یہ محسوس ہو کہ پاکستان کے عوام نے آپ کا قرض ادا کرنا ہے، اور وہ ادا کر رہے ہیں اور مجھے یہ کہتے ہوئے پورا یقین ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب انشاء الله بلوچستان پاکستان کا امیر ترین صوبہ ہوگا۔

یہ صرف کہنے کی بات نہیں ہے حقائق آپ کے سامنے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر آپ نے ووٹ کے فیصلے صحیح کئے تو اس کے ثمرات آپ کو ملیں گے اور یہ چند سالوں کی بات ہے کہ بلوچستان کے وسائل دوسرے صوبوں سے زیادہ ہوا کریں گے۔ یہ فیصلے آپ کے ہاتھ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کام کرتی ہے باتیں کم کرتی ہے، دوسرے لوگ باتیں زیادہ کرتے ہیں کام بہت کم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 200 ارب روپے سے زیادہ کے پانی کے منصوبے بلوچستان میں شروع کئے جائیں گے۔ اسی طرح 25 ارب روپے بجلی کے منصوبوں پر خرچ کئے جائیں گے۔ یہ وہ منصوبے ہیں جو کاغذوں پر نہیں بلکہ موقع پر نظر آئیں گے۔455 ارب روپے کے سڑکوں کے منصوبے بلوچستان میں چل رہے ہیں اور بہت سے بن رہے ہیں۔ بلوچستان کے ہر ضلع کے ہیڈ کوارٹرز میں 15 ارب روپے کی لاگت سے گیس دی جائے گی۔

یہ کام موقع پر شروع ہو چکا ہے۔ بلوچستان میں وفاقی حکومت کی مدد سے 21 یونیورسٹیاں بنائی جا چکی ہیں یا بن رہی ہیں۔ ان سب منصوبوں کا فائدہ بلوچستان کے عوام کو ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر واحد ذریعہ ہے جس سے بلوچستان پاکستان کا امیر ترین صوبہ ہوگا اور میری اپنے ان بھائیوں سے جو آج ناراض ہیں، درخواست ہے کہ وہ گمراہ کن پروپیگنڈے کی بجائے صوبے اور عوام کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں نواز شریف نے موٹر ویز کا جال بچھایا، ملک کی تاریخ میں 70 سال کے دوران بجلی کے جتنے منصوبے بنے ہیں ان سے زیادہ اس عرصہ میں بجلی کے منصوبے لگائے گئے، آج گیس کی صورتحال بھی ملک میں بہت بہتر ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پانی جیسے اہم شعبے کو عشروں نظر انداز کیا گیا، آج بھاشا ڈیم کا منصوبہ زیر تعمیر ہے جو پورے پاکستان کو پانی دے گا۔

مہمند ڈیم کا منصوبہ ہے جو خیبر پختونخوا کی تقدیر بدلے گا، اس کے ثمرات پورے ملک کو پہنچیں گے۔ کرم تنگی ڈیم آپ کے سامنے ہے اور سب سے بڑا قدم اٹھایا گیا کہ پانی کے لئے ایک علیحدہ وزارت قائم کی گئی تاکہ ملک کے پانی کے مسائل کو حل کیا جائے۔ یہ وہ منصوبے ہیں جو پاکستان کی تقدیر بدلیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ او جی ڈی سی کی طرف سے ڈیرہ بگٹی میں 10 کروڑ روپے کی لاگت سے 50 بیڈ کا ہسپتال قائم کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ پاکستان کے مختلف کالجوں میں طلباء کے لئے ہر سال ایک کروڑ روپے کی رقم سکالر شپ کے طور پر دی جائے گی۔ اسی طرح 11 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ریسکیو سینٹر قائم کیا جائے گا جو مریضوں کے لئے سہولیات مہیاء کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو ایک فیصلہ دیا، ہمیں اس فیصلے سے اتفاق تو نہیں لیکن اس کا احترام ضرور کرتے ہیں۔

نواز شریف نے فیصلہ کے فوری بعد وزارت عظمیٰ چھوڑ دی اور چار دن میں دوبارہ حکومت تشکیل دی گئی، اس دوران ملک میں انتشار نہیں ہوا، یہ جمہوریت اور عوام کی فتح ہے۔ ملک میں جب بھی انتشار ہوتا ہے تو سب سے پہلا نشانہ ترقی ہوتی ہے اور منصوبے رک جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال جون کے بعد جب حکومت اپنی مدت پوری کرے گی تو فیصلہ آپ نے کرنا ہے، کیا آپ ترقی چاہتے ہیں یا نہیں تمام جماعتوں کی کارکردگی آپ کے سامنے ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) وہ واحد جماعت نے جس نے ہمیشہ پاکستان کے لئے سوچا، پاکستان کے مسائل کو حل کیا، علاقے کو ترقی دی اور پاکستان کو آگے بڑھایا۔ یہ فیصلے آپ نے کرنے ہوتے ہیں، اس کے اثرات بھی آپ تک پہنچتے ہیں، میں امید کرتا ہوں کہ ہمیشہ کی طرح ڈیرہ بگٹی مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ثابت ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا آپ سے وعدہ ہے کہ آپ کے مسائل کو حل کیا جائے گا اور پاکستان کو تعمیر و ترقی کے جس راستے پر ڈالا ہے، ملک میں جمہوریت کو فروغ دیا ہے اور اس کو آگے بڑھائیں گے۔ قبل ازیں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے وزیراعظم کو کچھی کینال منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی۔