0کا ضمنی انتخاب ‘ (ن) لیگ ‘تحر یک انصاف اور پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے درمیان25سے زائد مقامات پر جھگڑے

کر سیوں ‘مکوں ‘گھونسوں کا آزادنہ استعمال ’تحر یک انصاف اور (ن) لیگ کے کارکنان ایک دوسرے کی گاڑیوں کا گھیرائو کر کے نعر ے بازی کرتے رہے ‘گنگارام پولنگ اسٹیشن کے باہر تحر یک انصاف کی3کارکنان زخمی ‘تحر یک انصاف کی خواتین نے (ن) لیگی خاتون کا چہرہ نوچ کر زخمی کر دیا ‘پاک فوج ، رینجرز او رپولیس کے جوان بیچ بچائو کراتے رہے اور سیکورٹی کے فرایض سر انجام دیتے رہے ‘آئی جی پنجاب اور سی سی پی او مختلف مقامات کا دورہ کر کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے رہے

اتوار 17 ستمبر 2017 22:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 ستمبر2017ء) لاہور میں این ای120کے ضمنی انتخاب کے روز (ن) لیگ ‘تحر یک انصاف اور پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے درمیان25سے زائد مقامات پر جھگڑے ‘کر سیوں ‘مکوں ‘گھونسوں کا آزادنہ استعمال ’تحر یک انصاف اور (ن) لیگ کے کارکنان ایک دوسرے کی گاڑیوں کا گھیرائو کر کے نعر ے بازی کرتے رہے ‘گنگارام پولنگ اسٹیشن کے باہر تحر یک انصاف کی3کارکنان زخمی ‘تحر یک انصاف کی خواتین نے (ن) لیگی خاتون کا چہرہ نوچ کر زخمی کر دیا ‘پاک فوج ، رینجرز او رپولیس کے جوان بیچ بچائو کراتے رہے اور سیکورٹی کے فرایض سر انجام دیتے رہے ‘آئی جی پنجاب اور سی سی پی او مختلف مقامات کا دورہ کر کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے رہے ۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز لاہور کے حلقے این ای120میں ضمنی انتخاب کے بڑے معر کے کے موقعہ پر (ن) لیگ اور تحر یک انصاف کے کارکنوں کے در میان درجنوں مقامات پر لڑائی اور جھگڑا ہوا ہے اور دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف روایتی حریف کا رویہ اختیار کئے رکھا ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے کارکنوں کا صرف ایک پولنگ اسٹیشن پر (ن) لیگ کے کارکنوں سے نعرے بازی کا مقابلہ ہوا ۔

مزنگ چوک میں لیگی کارکنوں نے پی ٹی آئی کے قافلے کو روک لیا اور گھیرائو کر کے شدید نعرے بازی کی جس کے جواب میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے بھی نعرے بازی کی گئی ۔ اس دوران صورتحال کشیدہ ہو گئی تاہم پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو اپنے حصار میں لے کر وہاں سے روانہ کر دیا ۔ اس دوران دونوں جانب سے مسلسل مخالفانہ نعرے بازی کی جاتی رہی ۔

کوئنز روڈگنگا رام کے قریب انتخابی کیمپ آفس میں (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم ہو گیا او رایک دوسرے پر کرسیاں پھینکی گئیں تاہم پاک فوج ، رینجرز اور پولیس نے فوری موقع پر پہنچ کر صورتحال کو کنٹرول کر لیا ۔ کریم پارک میں پی ٹی آئی کی خواتین نے (ن) لیگ کی ایک خاتون سے جھگڑا کیا اور اس کا چہرہ نوچ ڈالا ۔ نہرو پارک میں لیگی کارکنوں نے پی ٹی آئی کی گاڑی کا گھیرائو کر کے نعرے بازی کی جس سے فضاء کشید ہ ہو گئی تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر پی ٹی آئی کی گاڑی کو اپنے حصار میں لے کر وہاں سے روانہ کر دیا ۔

اس دوران لیگی کارکن رو عمران رو جبکہ پی ٹی آئی کے کارکن چور چور،سارا ٹبر چور ہے کے نعرے لگاتے رہے ۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود نے پاک ترک سکول افغان پارک کا دورہ کیا جہاں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے چور ، چور ،سارا ٹبر چور ہے کے شدید نعرے لگانے شروع کر دئیے اور سکیورٹی کی صورتحال کے باعث رانا مشہود وہاں سے واپس چلے گئے ۔ دیو سماج روڈ پر بھی جہانگیر خان ترین میڈیا سے گفتگو کر کے جیسے ہی روانہ ہوئے تو وہاں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کارکنوں کا آمنا سامنا ہو گیا اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی تاہم رینجرز کے جوانوں نے بیچ بچائو کرتے ہوئے دونوں جماعتوں کے کارکنوںکو پیچھے دھکیل دیا ۔

پریم نگر پولنگ اسٹیشن پر بھی (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کارکن آمنے سامنے آ گئے او رمخالفانہ نعرے بازی کی ۔ اس دوران کارکنوں میں ہاتھا پائی بھی ہوئی تاہم پولیس نے بیچ بچائو کراتے ہوئے دونوں کو پیچھے دھکیل دیا اس موقع پر لیگی کارکنوں نے پولیس اہلکاروں سے بھی بد تمیزی اور ہاتھا پا ئی کی گئی جبکہ پاک فوج ، رینجرز او رپولیس کے جوان بیچ بچائو کراتے رہے جبکہ اسکے علاوہ بھی کئی مقامات پر دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں معمولی جھگڑے ہوئے ہیں جبکہ آئی جی پنجاب اور سی سی پی او مختلف مقامات کا دورہ کر کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے رہے اور پولنگ کا وقت ختم ہوتے ہی پولیس نے ضمنی انتخاب کے حلقے میں گشت بھی کیا ۔