نواز شریف کی برطرفی سے سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہو ا،ورلڈ بینک

ْ جاری خسارہ ادائیگیوں کا توازن خراب کر رہا ہے،مالی سال 19-2018 میں ملکی برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی کا امکان، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بڑھ جانے سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے،ورلڈ بینک کی رپورٹ

پیر 9 اکتوبر 2017 15:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 اکتوبر2017ء) ورلڈ بینک نے مالی سال 2018 کے چیلنجزکی نشاندہی کر تے ہوئے مالی سال 2018 میں پاکستان کی معیشت کو درپیش چیلنجز پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاری خسارہ ادائیگیوں کا توازن خراب کر رہا ہے،نواز شریف کی برطرفی سے سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہوا ہے،مالی سال 19-2018 میں ملکی برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی کا امکان ہے، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بڑھ جانے سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے جانے کے بعد پاکستانی معیشت میں بے یقینی کی صورتحال میں اضافہ ہوا اور جاری خسارہ زرمبادلہ کے ذخائر کے کم ہونے کا باعث ہے۔معیشت کے ڈھانچے میں خرابیاں شرح نمو میں کمی کر سکتی ہیں اور اصلاحات کے تسلسل پر الیکشن اثر انداز ہوسکتا ہے۔ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے کہ مالی صورتحال الیکشن کی وجہ سے خراب ہوگی جب کہ جاری خسارہ ادائیگیوں کا توازن خراب کر رہا ہے تاہم ترقی کے لئے بنیادی مسائل کے حل کی کوششوں کا جاری رہنا ضروری ہے۔ورلڈ بینک کے مطابق درآمدات اور ترسیلات پر ادائیگیوں کے توازن کا انحصار ہے اور برآمدات بڑھانے سے ادائیگیوں کا توازن بہتر کیا جاسکتا ہے۔