ندیم افضل چن اخلاقی بنیادوں پر پارٹی عہدے سے مستعفی

پارٹی قیادت نے استعفیٰ قبول نہیں ، آصف زرداری نے ملاقات کیلئے لاہور طلب کرلیا ندیم افضل چن نے ا خلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دیا ہے ،انہوں نے پارٹی نہیں چھوڑی وہ پیپلزپارٹی میں ہی ہیں ،پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں،چوہدری منظور

جمعہ 20 اکتوبر 2017 19:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری ندیم افضل چن نے اخلاقی بنیادوں پر پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے تاہم پارٹی قیادت نے انکا استعفیٰ قبول نہیں کیا ہے ،شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ندیم افضل چن کو ملاقات کے لئے لاہور طلب کرلیاہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری ندیم افضل چن نے گزشتہ روز اپنے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے ،پارٹی قیادت کے نام اپنے استعفیٰ میں انہوں نے کہا کہ میرے بھائی کی دوسری پارٹی میں شمولیت اور دیگر وجوہات کی بنیاد پر میرے پاس پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے سیکرٹری جنرل کے عہدے پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے لیکن میری تما م وفاداریاں اور ہمدردیاں پارٹی کے ساتھ رہیں گی تاہم چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ندیم افضل چن کا استعفیٰ قبول نہیں کیا اورانہیں فوری طور پر ملا قات کیلئے لاہور طلب کرلیا ہے اس حوالے سے جب پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چوہدری منظور سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے آن لائن کو بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری ندیم افضل چن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے لیکن چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا انہوں نے کہا کہ ندیم افضل چن نے ا خلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دیا ہے کہ ان کے بھائی نے دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے لیکن ندیم افضل چن نے پارٹی نہیں چھوڑی وہ پاکستان پیپلزپارٹی میں ہی ہیں اور ان کو پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے دو روز قبل ندیم افضل چن کے بھائی وسیم افضل چن نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کرکے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی تھی جس کی وجہ سے علاقے میں تاثر تھا کہ ایک بھائی پی ٹی آئی میں شامل ہوگیا ہے اور دوسرا پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کا جنرل سیکرٹری ہے اس وجہ سے ندیم افضل چن نے فیصلہ کیا کہ ان کو پارٹی کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ جس پر انہوں نے گزشتہ روز چیئرمین پیپلزپارٹی کو اپنا استعفیٰ دے دیا لیکن پارٹی کی طرف سے ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :