سیاستدانوں سمیت ججز اور جرنیلوں کے احتساب کا بھی قانون بنایا جائے ، سب کا احتساب ہونا چاہیے،اور اس بات پر قائم ہوں،اٹارنی جنرل آ فس کو یہ اختیار کسی نے نہیں دیا کہ وہ سینیٹ کے حوالے سے ریمارکس دے ، احتساب آرڈیننس سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے پر حکومت کی جانب سے رواں سال اپریل سے نہیں لایا گیا

چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کے ریمارکس

منگل 24 اکتوبر 2017 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے حکومت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے نئے احتساب بل میں سیاستدانوں سمیت ججز اور جرنیلوں کے احتساب کا بھی قانون بنایا جائے ، سب کا احتساب ہونا چاہیے،اور اس بات پر قائم ہوں،اٹارنی جنرل آٖ فس کو یہ اختیار کسی نے نہیٖں دیا کہ وہ سینیٹ کے حوالے سے ریمارکس دے ، احتساب آرڈیننس سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے پر حکومت کی جانب سے رواں سال اپریل سے نہیں لایا گیا ۔

منگل کو سینیٹ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے نیب ترمیمی آرڈینس 2017 سینیٹ میں پیش کیا گیا اور رواں سال 10جنوری کو بل پیش کیا گیا ،اور متعلقہ کمیٹی نے اسے منظور کیا، اور آرڈینس سینیٹ نے منظور نہیں کیا،اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی، یہ بل سینیٹ منظور کرے، پلی بارگین کے معاملے پر بل تھا،اپریل سے لیکر آج تک حکومت اس بل کو ایوان کے ایجنڈے پر لیکر نہیں آئی،اور اٹارنی جنرل نے کہا کہ پلی بارگین کو نہیں مانا جائے گا، اور کہا کہ بل سینیٹ میں التواء کاشکار ہے،اٹارنی جنرل آٖ فس کو یہ اختیار کسی نے نہیٖں دیا کہ وہ یہ بات کرے وزیر قانون زاہدحامد نے کہا کہ حکومت اس آرڈینس کو بل کی شکل میں لاناچاہتی ہے، جسکی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ہے ،اور اٹارنی جنرل آفس سے اس بابت پوچھا جائیگا،چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں نے خط بھیجا ہے، نیب قوانین کمیٹی کو کہا کہ سب کا احتساب ہونا چاہیے،اور اس بات پر قائم ہوں ، زاہد حامد نے کہا کہ اس پر کمیٹی میں بات ہوگی،کیونکہ کچھ مسائل کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے وزارتوں سے تعلق رکھنے والے افسران کو ایوان میں ہونیوالی تقاریر کے نوٹ کرنے کو خلاف قواعد قراردیا اور کہا کہ اس سے گریز کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :