فیض آباد دھرنا کا مقصدمنتخب حکومت کا خاتمہ کرکے مارشل لاء کا نفاذ یا 4سال کے طویل دورانیے کے لیے ٹیکنو کریٹس حکومت کا قیام تھا ،سینیٹر عثمان خان کاکڑ

جمعہ 15 دسمبر 2017 17:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2017ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری وسینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا کے پیچھے دو مقاصد کارفرما تھے،منتخب حکومت کا خاتمہ کرکے ملک میں مارشل لاء کا نفاذ یا 4سال کے طویل دورانیے کے لیے ٹیکنو کریٹس حکومت کا قیام عمل میں لانا تھا ،لاہور سے اسلام آباد دھرنا ایک منظم پلان کے تحت شفٹ کیا گیا،اس اہم معاملے کی مکمل انکوائری کے لیے پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے تاکہ ملک کو آئندہ اس طرح کے دھرنوں سے نجات دلایا جائیں ،ان خیالا ت کااظہار انہوں نے سینیٹ میں فیض آباد دھرنے پر تحریک التواء پر اظہار خیا ل کرتے ہوئے کیا،سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کو مسلح جھتوں نے یر غمال بنا کر نظام زندگی کو مفلوج کیا جس سے جڑواں شہروں کے مرد وخواتین ،بزرگوں اور بچوں کو شدید ذہنی اذیت کاسامنا کرنا پڑا مگر پولیس اور انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی رہی ،اس لیے ناگزیر ہے کہ شفاف تحقیقات کی جائیں کہ پولیس کے آفیسران ڈر کے مارے خاموش تھے یاکسی کے کہنے پر انہوں نے دھرنے والوں کے خلاف ایکشن نہیں لیا،انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنا سابقہ دھرنوں کا تسلسل تھا اور ڈی چوک دھرنا فیض آباد کا ایک ہی امپائر تھا جس نے دونوں مقامات پر ایک ہی پریکٹس کی ،سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی ،آئین وقانون کی حکمرانی حقیقی ،جمہوری نظام کے قیام کے لیے پارلیمنٹ کو ابھی سے اس پر کام کرنا چاہیے تاکہ جمہوریت ،پارلیمنٹ اور آئین کے ساتھ پھر کوئی کھیل کھیلنے کو سوچ بھی نہیں سکیں۔

متعلقہ عنوان :