کبھی ماڈل ٹائون تو کبھی قصور واقعہ پر سیاست کی جاتی ہے،

کبھی ڈی چوک پر منتخب حکومت کو دفن کرنے کی سیاست کی جاتی ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنی تقریر میں کہا کہ جب تک مرضی کے مطابق فیصلے ہوتے رہیں گے، تب تک یہاں آئین اور قانون کی پاسداری نہیں ہوسکے گی، آج جمہوری حکومت پر شب خون نہیں مارا جاسکتا، سینٹ کے انتخابات وقت پر ہوں گے، قادری صاحب ٹائمنگ کے مطابق پاکستان آکر آئینی اداروں کے باہر شلوار یں ٹانگ کر چلے جاتے ہیں وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 17 جنوری 2018 18:57

کبھی ماڈل ٹائون تو کبھی قصور واقعہ پر سیاست کی جاتی ہے،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2018ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کبھی ماڈل ٹائون تو کبھی قصور واقعہ پر سیاست کی جاتی ہے، کبھی ڈی چوک پر منتخب حکومت کو دفن کرنے کی سیاست کی جاتی ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنی تقریر میں کہا کہ جب تک مرضی کے مطابق فیصلے ہوتے رہیں گے، تب تک یہاں آئین اور قانون کی پاسداری نہیں ہوسکے گی، آج جمہوری حکومت پر شب خون نہیں مارا جاسکتا، سینٹ کے انتخابات وقت پر ہوں گے، قادری صاحب ٹائمنگ کے مطابق پاکستان آکر آئینی اداروں کے باہر شلوار یں ٹانگ کر چلے جاتے ہیں۔

بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے لاہور میں اپوزیشن کے دھرنے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام اس طرح کی کٹھ پتلیوں کو مسترد کردیں گے، کبھی ماڈل ٹائون تو کبھی قصور واقعہ پر سیاست کی جاتی ہے، کبھی ڈی چوک پر منتخب حکومت کو دفن کرنے کی سیاست کی جاتی ہے، لاہور میں کزنز کا اجتماع جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اگر اپنے اپنے صوبوں میں عوام کی خدمت کی ہوتی تو آج صوبوں کی عوام کا بھی فائدہ ہوتا، عوام شکست خوردہ اور سازشی عناصر کو مسترد کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹائون واقع پر سیاست کرنے والوں کو جواب مل چکا ہے، قادری صاحب ٹائمنگ کے مطابق پاکستان آکر آئینی اداروں کے باہر شلوار یں ٹانگ کر چلے جاتے ہیں، پاکستان کے عوام شکست خوردہ عناصر کو مسترد کرچکے ہیں، نامعلوم افراد اور نجومیوں کے ہاتھوں کھیلنے والوں کٹھ پتلیوں کو عوام مسترد کرچکے ہیں، پاکستان میں اب صرف کارکردگی کی سیاست ہوگی، نواز شریف نے ملک میں لوڈ شیڈنگ ختم کی، دہشتگردی کا خاتمہ کیا، سی پیک دیا، سیاسی کزنز اپنے کسی ایک منصوبے کے بارے میں بتائیں، آج پاکستان میں دہشتگردی اور لوڈ شیڈنگ ختم ہوچکی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک سال کے دوران ڈھائی ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی گئی جبکہ 11ہزار میگاواٹ بجلی پچھلے ڈھائی سال میں سسٹم میں شامل کی گئی، طاہر القادری ہمیشہ ایک خاص وقت پر انتشار پھیلانے آجاتے ہیں، اپوزیشن نے بجلی خود پید اکرنے کے دعوے کئے تھے وہ بجلی کہاں ہے، یہ میچ فکس نہیں چلے گا، عوام جس کو منتخب کریں گے وہ ہی اقتدار میں آئے گا، تمام جماعتیں صرف مسلم لیگ (ن) کے خلاف ہیں، یہ ایک کونسلر کے طورپر بھی منتخب نہیں ہوسکتے، جس وقت ملک میں سڑکوں کا جال بچھ رہا تھااس وقت بھی کنٹینر تیار تھااور امپائر کی انگلی کا انتظار ہورہا تھا، آج کا اجتماع سانحہ ماڈل ٹائون کیلئے نہیں بلکہ انکی سیاست کیلئے ہے، سیاسی گٹھ جوڑ پاکستان کی ترقی کے خلاف ہے، زرداری صاحب اس وقت کہا ں تھے جب سانحہ بلدیہ ٹائون فیکٹری کا کیس چل رہا تھا، تمام آئینی اور قانونی ادارے آج ہونے والی نفرت انگزیز تقریروں کا نوٹس لے، ہر آئینی ادارے کو اپنے آئینی دائرہ کار میں کام کریں، مریم اورنگزیب نے کہا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنی تقریر میں کہا کہ جب تک مرضی کے مطابق فیصلے ہوتے رہیں گے تب تک یہاں آئین اور قانون کی پاسداری نہیں ہوسکے گی، تمام سیاسی رہنما جون 2018ء کے الیکشن کا انتظار کریں، آج جمہوری حکومت پر شب خون نہیں مارا جاسکتا، سینٹ کے انتخابات وقت پر ہوں گے، تمام سیاسی کزنز ملکر بھی مسلم لیگ (ن) کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، چوہدری نثار اور پرویز رشیدسینئرہنما ہیں، اس لئے میں اس پر تبصرہ نہیں کرسکتی۔