امراض کی نشاندہی اور تحقیق کے فر وغ میںطبی جرائد کا کر دار اہم ہے ،ڈاکٹر ناصر الدین

منگل 6 مارچ 2018 13:49

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2018ء) بین الاقوامی شہر ت یا فتہ فزیشن اور خیبر میڈ یکل کا لج پشاور کے سا بق پر نسپل پروفیسر ڈاکٹر نا صر الدین اعظم خا ن نے کہا ہے کہ طبی جرائد تحقیق کے فر وغ اور مختلف امراض کی نشا ندہی اور علاج میں جو کر دار ادا کر رہے ہیں وہ لائق تحسین ہے۔ اس سلسلے کو نہ صر ف مزید با مقصد اور منظم بنا نا ضروری ہے بلکہ تحقیقی کلچر کو مزید وسعت دینے اور اسے ادارہ جا تی سطح پر پو سٹ گر یجو یٹ کے سا تھ سا تھ انڈر گر یجو یٹ سطح پر بھی متعا رف کرانے کی ضرورت ہے۔

ان خیا لات کا اظہا ر انہوں نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو)پشاور اور پاکستان ایسو سی ایشن آف میڈیکل ایڈیٹرز(پامی) کے اشتراک سے منعقدہ طبی جرائد کے ایڈیٹرز کی چو تھی 2 روزہ قومی کا نفرنس سے بحیثیت مہما ن خصو صی خطا ب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جبکہ اس مو قع پر یو نیو رسٹی کے با نی وائس چا نسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد دائود خان، پروفیسر ڈاکٹر ارشد جا وید، پا می کے نو منتخب صدر پروفیسر ڈاکٹر جمشید اختراور ملک بھر سے آئے ہو ئے طبی جرائد کے ایڈیٹرز، ما ہر ین طب اور محققین کی ایک بڑی تعداد بھی مو جو د تھی۔

پروفیسر نا صر الدین اعظم خا ن نے کہا کہ نو جوان ڈاکٹروں میں تحقیق اور اعدادو شمار کا ریکارڈ رکھنے کا جذبہ اور رحجا ن پیداکر نا ہو گااور تحقیق کو مزید مستند بنا نے اور اسے مفا د عا مہ کیلئے بروئے کا ر لانے کیلئے طبی جرائد میں بطور تحقیقی مضا مین اشا عت ضر وری ہے۔ کا نفر نس سے پر وفیسر ڈاکٹر محمد دائود خا ن نے خطا ب کر تے ہو ئے کہا کہ کو ئی نئی تحقیق تب ہی کا ر آمد ثا بت ہو سکتی ہے جب اسے معیاری طبی جر ائد میں شا ئع کیا جا ئے لہٰذا اس ضمن میں طبی جرائد کے مدیران اور ادارتی عملے پر بھا ری ذمہ داریا ں عا ئد ہو تی ہیں۔

متعلقہ عنوان :