پاکستان شاندار مواقع کی سرزمین ہے جس سے دوست ممالک بالخصوص وسطی ایشیائی ممالک سب سے زیادہ فائدہ اٹھاسکتے ہیں،

پاک چین اقتصادی راہداری کے قیام کے بعد وسطی ایشیائی ممالک کے لئے پاکستان میں کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پیدا ہوگئے ہیں صدر ملکت ممنون حسین کی بین الاقوامی سیمینار کے سینئر مندوبین کے وفد سے گفتگو

جمعرات 22 مارچ 2018 15:37

پاکستان شاندار مواقع کی سرزمین ہے جس سے دوست ممالک بالخصوص وسطی ایشیائی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2018ء) صدر ملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان شاندار مواقع کی سرزمین ہے جس سے ہمارے دوست ممالک بالخصوص وسطی ایشیائی ممالک سب سے زیادہ فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے قیام کے بعد وسطی ایشیائی ممالک کے لئے پاکستان میں کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پیدا ہوگئے ہیں جو ان ملکوں کے مشترکہ مفاد میں ہوں گے۔

یہ بات انہوں نے ’’پاکستان : مواقع کی سرزمین‘‘ کے موضوع پر بین الاقوامی سیمینار کے سینئر مندوبین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ، متعلقہ ممالک کے سفیر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدرِ مملکت نے کہا کہ وسط ایشیا کے ممالک اور پاکستان کے درمیان گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتے ہیں جو زندگی کے دیگر شعبوں میں ہمارے تعاون کو زیادہ بامعنی بنا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری کے وجود میں آنے کے بعد خطے میں ترقی اور خوشحالی کے لئے بے شمار نئے مواقع پیدا ہو جائیں گے جس سے وسطی ایشیائی ممالک خاص طور پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کے درمیان سرکاری اور غیر سرکاری، دونوں سطح پر تعلقات کو فروغ دیا جائے۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے وفود زیادہ سے زیادہ دورے کریں تاکہ مختلف شعبوں کے ماہرین ان ملکوں میں کام کرنے کے مواقع تلاش کرکے ان کے فوائد عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے استعمال کرسکیں۔

صدرِ مملکت نے کہا کہ خطے میں پیدا ہونے والی انتہاء پسندی اور دہشت گردی کی وجہ سے باہمی تجارت اور دیگر تجارتی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی لیکن حکومتِ پاکستان نے آپریشن ضربِ عضب اور ردّ الفساد کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پا لیا ہے۔ دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کررہے ہیں جس کے نتیجے میں امن و امان بہتر ہو رہا ہے اور صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں۔

صدرِ مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان دفاعی ساز و سامان سمیت کئی دیگر شعبوں میں انتہائی معیاری مصنوعات تیار کررہا ہے جو کارکردگی میں اعلیٰ ترین معیار پر پورا اترتی ہیں لیکن قیمت میں عالمی مارکیٹ سے کہیں کم ہیں۔ وسطی ایشیائی ممالک اس شعبے میں پاکستان کے تجربے اور مصنوعات سے استفادہ کرسکتے ہیں، اسی طرح دفاع سمیت دیگر کئی شعبوں سے تعلق رکھنے والے تربیتی اداروں اور دوست ممالک کے نوجوان افسر تربیت حاصل کر سکتے ہیں۔

وفد میں ازبکستان کے سابق نائب وزیراعظم اورچیمبر آف کامرس کے چیئرمین اکراموآدم الہا مووچ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز کرغزستان کے بیدولیتوف نورادل ایسن بکووچ، قزاقستان انسٹیٹوٹ برائے اسٹرٹیجک اسٹڈیز کے جارجے دبووٹسو، تاجکستان کے سنٹر برائے اسٹرٹیجک اسٹڈیز کے ڈائریکٹرخدابردی خلیق نظر، ترکمانستان کے نائب وزیر برائے معیشت مردان بیرام دردیوو کے علاوہ جمہوریہ کرغز، قزاقستان، ازبکستان، تاجکستان اور ترکمانستان کے سفیر بھی موجود تھے۔