فاروق ستار گروپ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 26 مارچ 2018 13:43

فاروق ستار گروپ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26مارچ۔2018ء)   متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) فاروق ستار گروپ نے پارٹی سربراہی سے ہٹانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پی آئی بی کے رہنما علی رضا عابدی نے کہا کہ فاروق ستار الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، فیصلہ سنانے والے الیکشن کمیش کے بنچ میں کوئی جج موجود نہیں تھا صرف ریڈر نے فیصلہ سنایا، فاروق ستار سے ملاقات کرکے اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔

علی رضا عابدی نے کہا الیکشن کمیشن ٹرائل کورٹ نہیں ہے، آج کا فیصلہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے، جو ادارہ ٹرائل ہی نہیں کر سکتا وہ فیصلہ کیسے دے سکتا ہے، ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، بہادر آباد گروپ کی جانب سے کوئی بھی الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوا، کمیشن کا بنچ بھی موجود نہیں تھا صرف ریڈر نے آ کر فیصلہ سنایا، ہم فیصلے کو چیلنج کرنے کا پورا حق رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

فیصلہ آنے سے قبل الیکشن کمیشن کے باہرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ 2018 کے الیکشن تک ہمیں پیچھے مڑکر نہیں دیکھنا چاہیے، الیکشن کے بعد انٹرا پارٹی انتخابات کروا کرایک نئی رابطہ کمیٹی بنانی چاہیے، درمیانہ راستہ یہی ہے کہ میں اور خالد مقبول ایک ایڈہاک کمیٹی بنالیں، ہمیں ایک سیاسی اور تنظیمی راستہ نکالنا چاہیے، ایک دوسرے کی پوزیشن کو بے شک نہ مانا جائے، لیکن چیلنج بھی نہ کریں۔فاروق ستار نے کہا کہ میری آئینی پوزیشن جو بھی ہے اس میں نہیں الجھنا چاہیے، ہر موقع پر کہا ہے متوازن رابطہ کمیٹی بنادی جائے، باہمی تنازع سے ایم کیو ایم کو نقصان ہوا، مزید بھی ہو گا، الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی تنازع کو نہیں سن سکتا۔