تعلیمی سیشن کے آغاز کے ڈیڑھ ماہ بعد بھی راولپنڈی کے طلبا وطالبات کو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتب فراہم نہ کی جاسکیں

ڈینیز ہائی سکول میں قائم حکومتی ’’ویئر ہائوس‘‘ نے بھی تعلیمی اداروں کی انتظامیہ اور طلبا و طالبات کو طفل تسلیاں دینا شروع کردیں

پیر 16 اپریل 2018 20:26

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء) پنجاب بھر کے سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیمی سیشن کے آغاز کے ڈیڑھ ماہ بعد بھی راولپنڈی کے طلبا وطالبات کو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتب فراہم نہ کی جاسکیں درسی کتب کی مفت فراہمی کے لئے ڈینیز ہائی سکول میں قائم حکومتی ’’ویئر ہائوس‘‘ نے بھی تعلیمی اداروں کی انتظامیہ اور طلبا و طالبات کو طفل تسلیاں دینا شروع کر دیں جس سے راولپنڈی میں ہزاروں طلبا و طالبات کا تعلیمی سال دائو پر لگنے کے ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ’’پڑھو پنجاب، بڑھو پنجاب‘‘اور’’ پڑھا لکھا پنجاب ‘‘کے منصوبے کھٹائی میں پڑ گئے ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے صوبہ بھر میں تعلیم کے فروغ کے لئے پرائمری سے ہائی کلاسوںکی سطح پر طلبا و طالبات کو کتابوں کی مفت فراہمی کا اعلان کیا تھا لیکن پنجاب کے دوسرے اضلاع اور تحصیلوں کی طرح تحصیل راولپنڈی میں بھی سرکاری تعلیمی اداروں میں پرائمری اور مڈل کی سطح پر 70فیصد طلبا وطالبات تاحال کتابوں سے محروم ہیں جبکہ میٹرک کی سطح پرآرٹس گروپ کے طلبا وطالبات کو بھی تاحال کتابیں فراہم نہ کی جاسکیں ذرائع کے مطابق یکم مارچ سے تعلیمی سیشن کا آغاز ہونے کے باوجودتعلیمی اداروں میں کتا بوں کی عدم فراہمی سے طلبا وطالبات کا تعلیمی سال ضائع ہو رہا ہے ادھر رابطہ کرنے پر’’ آن لائن‘‘ کو بتایا کہ پنجاب ٹیچرز یونین کے صدر چوہدری یاسین نے کتابوں کی عدم فراہمی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کمزور نتائج اور حاضریوں کی کمی سمیت دیگر معاملات کا ملبہ اساتذہ پر گرایا جاتا ہے جبکہ حکومتی اور انتظامی سطح پر ذمہ داریاں ادا نہیں کی جاتیں انہوں نے صوبائی ھکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں کتابوں کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ اساتذہ اور طلبا یکسوئی کے ساتھ تعلیمی نظام کو آگے بڑھا سکیں ۔

متعلقہ عنوان :