
لاڑکانہ کی خاتون گلوکارہ ثمینہ سندھو کے قاتلوں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائیگی ، وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال
قتل میں ملوث ملزمان کو واقعہ کے 2گھنٹے کے اندر پولیس نے گرفتار کرلیا تھا ، سندھ اسمبلی میں ارکان کے توجہ دلائو نوٹس کا جواب لاڑ بدین کلچرل کمپلیکس کی تعمیر جلد مکمل ہوگی کمپلیکس کی تعمیر کے لئے تیس کروڑ روپے رکھے گئے تھے، وزیر قانون وجیل خانہ جات گندم خریداری مراکز قائم نہ ہونے سے آبادگار در بدر ہیں محکمہ خوراک کے فوڈ انسپکٹرز اپنے فون بند کرکے عیاشیوں میں مصروف ہیں ، سورٹھ تھیبو حکومت نے امسال گندم کی خریداری کا ہدف چودہ لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا ہے صوبے میں مجموعی طور پر پچپن لاکھ میٹرک ٹن گندم کی پیداوار ہوئی ہے، نثار کھوڑو
پیر 16 اپریل 2018 20:50

(جاری ہے)
حکومت نے بھی بیہمانہ قتل پر نوٹس اس وقت کیا جب ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ بتایا جائے قاتلوں کے خلاف بات کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس کے جواب میں وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا کہ ایک خاتون کے قتل پر پوری برادری پر الزام لگانا درست نہیں ہے۔
واقعہ رات 10بجے کے قریب پیش آیا اور صرف 2گھنٹے کے اندر ملزمان کو رات ساڑھے 12 بجے گرفتار کرلیا تھا ہم نے نوٹس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد نہیں بلکہ وقوعہ کے پہلے گھنٹے میں ہی نوٹس لے لیا تھا۔ ملزمان کو سخت سزا دی جائیگی۔ جہاں تک ثمینہ سندھو کے اہل خانہ کو دھمکیوں کا تعلق ہے اس پر انہیں مکمل سیکورٹی فراہم کی جائیگی۔ ملزمان 7روزہ پولیس ریمانڈ پر ہیں۔ بدین لاڑ کلچرل کمپلیکس کی تعمیر سے متعلق فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی نے توجہ دلا نوٹس سندھ اسمبلی میں پیش کیا اور کہا کہ دو وزرا کے دور میں اسکی تعمیر کے لئے فنڈز بھی مختص کئے گئے تاہم اسکی تعمیر ممکن کیوں نہ ہوسکی ایسا کیوں ہے ایوان کو بتایا جائے تاخیر کی وجہ کیا ہے جس کے جواب میں سندھ کے وزیر قانون و جیل خانہ جات ضیاالحسن لنجار نے کہا کہ لاڑ بدین کلچرل کمپلیکس کی تعمیر جلد مکمل ہوگی کمپلیکس کی تعمیر کے لئے تیس کروڑ روپے رکھے گئے تھے جس میں سے چھیاسٹھ لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں ابتدائی کام مکمل ہوگیا ہے ایوان میں نواز لیگ کی رکن اسمبلی سورٹھ تھیبو نے صوبے میں گندم خریداری کے مراکز تاحال قائم نہ ہونے اور آبادگاروں کو درپیش مشکلات سے متعلق توجہ دلا نوٹس پیش کیا اور کہا کہ خریداری مراکز قائم نہ ہونے سے آبادگار در بدر ہیں محکمہ خوراک کے فوڈ انسپکٹرز اپنے فون بند کرکے عیاشیوں میں مصروف ہیں کرپٹ فوڈ انسپکٹروں کو چار چار مراکز کے چارج سونپ دئیے گئے ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے اسپیکر آغا سراج درانی نے سورٹھ تھیبو سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کیا آپکو باردانہ ملا ہے جس پر سورٹھ تھیبو نے کہا کہ مجھے باردانہ نہیں چاہئیے میں آبادگاروں کے لئے آواز اٹھارہی ہوں جس کے جواب میں سینیئر وزیر خوراک و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ حکومت نے ہر سال کی طرح امسال بھی گندم کی خریداری کا حدف مقرر کیا ہے جو چودہ لاکھ میٹرک ٹن ہے صوبے میں مجموعی طور پر پچپن لاکھ میٹرک ٹن گندم کی پیداوار ہوئی ہے حکومت کے لئے ممکن نہیں کہ تمام گندم خرید سکے تاہم آبادگاروں کو سپورٹ پرائس دینے اور صوبے کی ضرورت کے مطابق چودہ لاکھ ٹن گندم امسال زخیرہ کررہے ہیں حکومت نے فی من گندم کی قیمت تیرا سو روپے مختص کیا ہے جبکہ مارکیٹ میں ریٹ کم ہے لہذا حکومت پر تمام گندم خریداری کے لئے دباو ہوتا ہے جو ہمارے لئے ممکن نہیں ہے انہوں نے بتایا کہ تیرا لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کے لئے حکومت نے بینکوں سے ایک سو ارب روپے لون لیا ہے محکمہ میں انسپکٹروں کی تعداد کم ہے اور نئی بھرتیوں پر پابندی ہے جسکی وجہ سے ایک ایک فوڈ انسپکٹر کو ایک سے زیادہ مراکز کے چارج دئیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں گندم پالیسی ہے اور پالیسی پر عمل کیا جارہا ہے یہاں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے پالیسی کے تحت آبادگاروں کو باردانہ فراہم کیا جاتا ہے باردانہ کے لئے فارم سیون سمیت متعلقہ دستاویز درکار ہوتے ہیں تیس ایکڑ اراضی کے حامل آبادگار کو پانچ سو بوری اور پچاس ایکڑا اراضی پر ایک ہزار بوری (باردانہ)دیا جاتا ہے پہلے آئیے پہلے پائے کی بنیاد پر باردانہ فراہم کرتے ہیں اگر کم گندم زخیرہ نہ کریں تو صوبے میں حالت خراب ہوجائے اگر باردانہ کی تقسیم سے متعلق کسی کو شکایت ہوتی ہے تو اسکے ازالے کے لئے کمیٹیاں قائم ہیں کمیٹی سرکاری افسران اور منتخب عوامی نمائندوں پر مشتمل ہے نثار کھوڑو نے کہا کہ باردانہ کے حصول کے لئے محکمہ خوراک کے مراکز پر حملے بھی ہوتے ہیں اور باردانہ چرا بھی لیا جاتا ہے ایوان میں ایم کیوایم کے منحرف رکن اسمبلی ندیم راضی نے پی ایس ایل میں انتظامات کے لئے میئر کے ایم سی کو فنڈز کے اجرا سے متعلق توجہ دلا نوٹس پیش کیا تاہم متعلقہ وزیر کی عدم حاضری کی وجہ سے اسپیکر نے انکا توجہ دلا نوٹس اگلے روز تک موخر کردیا نواز لیگ کے امیر حیدر شاہ شیرازی نے اپنے توجہ دلا نوٹس میں قومی کرکٹ ٹیم میں سندھ کے کھلاڑیوں کو نظر انداز کرنے کا معاملہ اٹھایا جس پر وزیر کھیل سردار محمد بخش مہر نے جواب دیا کہ ہم نے پہلی مرتبہ کرکٹ کو سندھ گیمز میں شامل کیا ہے تاکہ ہم صوبے میں ٹیلنٹ کو سامنے ماسکیں کوشش ہے کہ صوبے میں کھیلوں کو فروغ دیں پی سی بی نے سندھ حکومت کے ساتھ ملکر پی ایس ایل کے میگا ایونٹ کا انعقاد کیا جو بڑی کامیابی ہے پی ایس ایل کے بہترین انتظامات کئے گئے تھے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے ازراہ مزاق کہا کہ آپ ( وزیر کھیل) شیرازی صاحب کو بھی کرکٹ کھلائیں انکا نام بھی ٹیم میں شامل کروائیں جس پر صوبائی وزیر کھیل نے کہا کہ امیر حیدر شیرازی اچھے اسپنر ہیں یہ بہت اچھا کھیلتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
کشمیر: حالیہ تصادم پاکستانی فوج اور بھارتی قوم پرستوں کے لیے کتنا سودمند؟
-
’پاکستان ہمیشہ سب سے پہلے ہے‘ شاہ محمود قریشی کی ملک کے اندر بھی سیاسی جنگ بندی کی اپیل
-
پاک بحریہ کا مسلح افواج کے مشترکہ جذبے کو خراجِ تحسین، نیا ترانہ ’اے وطن‘ جاری
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کاعلیمہ خان اور رﺅف حسن کے نام سفری پابندیوں سے نکالنے کا حکم
-
جنگ کے دوران پی ٹی آئی سوشل میڈیا کے کردار کو سراہتا ہوں، وزیراطلاعات
-
قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگی اقدام تصور کیا جائے گا، اسحاق ڈار
-
پاک فوج نے بھارت اور پاکستان کے درمیان مسلح تصادم میں شہداء اور زخمیوں کی تفصیلات بتا دیں
-
نرسوں کی تعداد میں اضافہ لیکن طبی خدمات میں عدم مساوات موجود
-
غزہ: یو این چیف کا یرغمالی کی رہائی کا خیرمقدم اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ
-
گوتیرش نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کا خاکہ پیش کر دیا
-
یو این ادارہ امریکہ سے تارکین وطن کی رضاکارانہ واپسی میں معاون
-
ہمیں اپنے پائلٹس کو زیادہ سے زیادہ خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.