حوثی ملیشیا نے صعدہ صوبے کو شہریوں کے لیے بند کردیا،لوگوں کی صنعاء واپس روانگی

باسیوں میں سے کسی کفیل یا تجارتی ضامن کے تحت بیرونی علاقوں سے آنے والوں کا داخلہ ممکن ہو گا،حوثیوں کی شرط

منگل 17 اپریل 2018 12:29

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2018ء)یمن میں باغی حوثی ملیشیا نے شمالی صوبے صعدہ میں اپنے مرکزی گڑھ کو یمنی شہریوں کے لیے بند کر دیا اور ان کو وہاں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق یہ پیش رفت اس سرحدی صوبے میں حالیہ دنوں کے دوران باغیوں کو درپیش پے درپے ہزیمتوں کے بعد سامنے آئی ۔حوثیوں کے اس اقدام کے باعث صعدہ شہر کا رخ کرنے والے سیکڑوں یمنی شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے جو روزی کی تلاش ، اپنے کاروبار یا تجارتی مراکز پر کام کے سلسلے میں یہاں آتے ہیں۔

حوثیوں نے شرط عائد کر دی ہے کہ صوبے کے باسیوں میں سے کسی کفیل یا کسی تجارتی ضامن کے تحت ہی بیرونی علاقوں سے آنے والوں کا داخلہ ممکن ہو گا۔ اس کے نتیجے میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد صنعاء واپس لوٹ جانے پر مجبور ہو گئی۔

(جاری ہے)

شہریوں میں مزدور پیشہ افراد اور دیگر ملازمین کو صعدہ شہر کے جنوبی داخلے راستے پر واقع سکیورٹی چیک پوسٹ میں حوثیوں کی جانب سے بدترین نسلی امتیاز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہاں صعدہ کا سفر کرنے والوں کو حراست میں لے لیا جاتا ہے اور انہیں شہر میں داخلے کی اجازت نہیں ملتی۔عینی شاہدین نے اس امر کی تصدیق کی کہ باغی ملیشیا نے یمن کے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں شہریوں کو صعدہ میں داخل ہونے سے روک دیا اور انہیں اپنے علاقوں میں واپسی پر مجبور کر دیا۔ ان میں درجنوں افراد مذکورہ چیک پوسٹ پر پھنسے ہوئے ہیں گویا کہ وہ کسی دوسرے ملک میں داخل ہونے کے واسطے آئے ہوں۔