مودی کے تیسرے دور حکومت کے پہلے برس نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہوا ہے، رپورٹ

ہفتہ 28 جون 2025 15:01

مودی کے تیسرے دور حکومت کے پہلے برس نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہوا ہے، ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2025ء) ایسوسی فار پروٹیکشن آف سول رائٹس( اے پی سی آر)نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نریندر مودی کے بطور وزیر اعظم تیسرے دور کے پہلے سال کے دوران بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں، دلتوں، آدیواسیوں اور عیسائیوں کو ایک منظم اور منصوبہ بند طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ’ہیٹ کرائم رپورٹ: میپنگ فرسٹ ایئر آف مودی گورئمنٹ “کے عنوان سے رپورٹ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے والے فرقہ وارانہ تشدد اور اشتعال انگیز تقاریر پر منظم تحقیق کے ایک سال کے اختتام پر سامنے آئی ہے۔ نئی دلی میں قائم ”اے پی سی آر“کا کہنا ہے کہ مذہبی اقلیتوں پر ٹارگٹ حملوں کی بڑھتی ہوئی شدت کے باوجودنفرت پر مبنی جرائم کو ریکارڈ کرنے یا دستاویزی شکل دینے کے لیے کوئی منظم یا ادارہ جاتی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے میں مجموعی طور پر 947 نفرت انگیز جرائم کے واقعات پیش آئے۔ ان میں سے 345 نفرت انگیز تقاریر اور 602 نفرت انگیز جرائم تھے،602 نفرت انگیز جرائم میں سے 173 میں اقلیتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ 25متاثرین کی موت واقع ہوئی جو تمام مسلمان تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال میں کی گئی 345 نفرت انگیز تقاریر میں سے 178 بی جے پی سے وابستہ افراد نے کیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستیں نفرت انگیز جرائم کے واقعات کا زیادہ شکار ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پہلگام حملے کے بعد بھی نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ دیکھا گیااور بھارت بھر میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرائم کی رپورٹ درج کرانے کی شرح بھی انتہائی کم ہے ، 602 نفرت انگیز جرائم میں سے صرف 13 فیصد کے بارے میں ایف آئی آر درج کرائی گئیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ بی جے پی کے وزرائے اعلیٰ، مرکزی وزراء، حتی ٰ کہ خود وزیر اعظم نریندر مودی نہ صرف نفرت انگیز تقاریر اور نفرت پر مبنی جرائم کے مجرموں کی پشت پناہی کر رہے ہیں بلکہ خود بھی ایسی تقاریر کرتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ رواں برس دو ججوں اور ایک گورنر نے بھی نفرت انگیز تقاریر کیں۔