حریت فورم کی میرواعظ عمر فاروق کو مسلسل نظر بند رکھنے کی مذمت

قابض انتظامیہ کشمیرمیں نوجوان نسل کا صفایا کرنے پر تلی ہے ، ترجمان فورم

منگل 17 اپریل 2018 12:53

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم نے اپنے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو مسلسل گھر میںنظر بند رکھنے اوران کی پُر امن سیاسی و مذہبی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے آمرانہ اور غیر جمہوری طرز عمل قرار دیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ میرواعظ کی رہائش گاہ کو عملاً جیل خانے میںتبدیل کردیا گیا ہے اوریہ محض سیاسی انتقام کی کارروائی ہے۔

انہوںنے کہاکہ مسلسل نظربندی کی وجہ سے وہ نہ صرف بحیثیت میرواعظ اپنے فرائض منصبی انجام دینے سے قاصر ہیں بلکہ اُن کی پر امن سیاسی سرگرمیوں کو بھی بزور طاقت ناممکن بنایا جارہا ہے۔ انہو ںنے کہا کہ میرواعظ کی مسلسل نظربندی کی وجہ سے پیر کو حریت فورم کی ایگزیکٹو کونسل کا اہم اجلاس بھی ملتوی کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہاکہ کٹھ پتلی حکومت نے گزشتہ دنوں ایک بیان میں کہا تھاکہ میرواعظ عمرفاروق اور دیگر مزاحمتی رہنما اپنی سیاسی سرگرمیاں انجام دینے کیلئے آزاد ہیں لیکن یہ محض سراب ثابت ہوا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میرواعظ گزشتہ دو ہفتوں سے مسلسل اپنی رہائشگاہ میں نظربندہیں۔

انہوںنے کہاکہ کٹھ پتلی حکومت کی طرف سے میرواعظ کے خلاف جارحانہ پالیسی حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔دریں اثناء فورم کے ترجمان نے چھترگل کنگن سے تعلق رکھنے والے نوجوان عامر حمید لون کی شہادت پر انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ قابض انتظامیہ یہاں نوجوان نسل کا صفایا کرنے پر تلی ہوئی ہے اوروہ چن چن کر نوجوانوںکو نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے شہید عامر حمید لون کے لواحقین سے بھرپور یکجہتی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے مشن کوہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔