چین سوفٹ وئیر پر مبنی پہلا مصنوعی سیارہ مدار میں بھیجے گا

روبوٹ دور میں’’ زمین کے مشاہدے‘‘ کیلئے مصنوعی سیاروں پر ’’ذہن‘‘ رکھنا چاہے،لی ڈرین

بدھ 18 اپریل 2018 17:24

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اپریل2018ء) رواں سال چھوڑے جانے والے نئی قسم کے مصنوعی سیارے کے ساتھ توقع ہے کہ چین مصنوعی زہانت(روبوٹ)میں سٹیلائٹ ڈیٹا شامل کرنے کے قابل ہو جائیگا،چین کے مرکزی ٹیلی وژن(سی سی ٹی وی)نے کہا کہ توقع ہے کہ ملک کا پہلا سوفٹ وئیر پر مبنی مصنوعی سیارہ 2018کی دوسری ششماہی میں جائی او چوان سٹیلائٹ چھوڑنے والے مرکز سے خلاء کی طرف اپنا سفر شروع کریگا،اور مدار میں تجزباتی تصدیق کریگا،کیان چائی1جو کہ علمی طور پر چین سے’’آسمان پر مبنی انٹیلی جنٹس‘‘ سے ترجمہ شدہ ہے سوفٹ وئیر پر توجہ مبذول کئے ہوئے ہے،یہ سیارہ مصنوعی سیارہ چھوٹا کلائوڈ کمپیٹنگ پیلٹ فارم اور چار ملکی ساختہ سمارٹ فون پر مبنی ہے،سنگل مشن روایتی مصنوعی سیارے کے برعکس اس میں مختلف مصنوعی سیاروں کیلئے ہوا بازی سافٹ وئیر مرتب کرنا شامل ہے اور اس میں مختلف ہوا بازی ایپلیکیشن کیلئے ایک اپپلیکیشن سٹور ہے ،ووہان یونیورسٹی کے پروفیسر اور چین کی سائنسز اکیڈمی کے ماہر تعلیم لی ڈرین نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے دور میں ہمیں زمین کا مشاہدہ کرنے والے مصنوعی سیاروں پر ’’ذہن‘‘ رکھنا چاہے،انہوں نے کہا کہ اگر ایک ’’آسمانی ذہن‘‘ تیار کر لیا گیا تو مختلف مصنوعی سیاروں کے ڈیٹا کو آسانی سے وصول کر لیا جائیگا اور سمارٹ فون پر آپریٹ کیا جا سکے گا اس طرح مصنوعی سیارے کے ڈیٹا تک عوامی رسائی ہو جائیگی۔

متعلقہ عنوان :