خطہ پوٹھوہار میں منصوبہ کے تحت 2020ء تک زیتون کے 20 لاکھ پودے لگائے جائیں گے،ڈائریکٹر زراعت

بدھ 18 اپریل 2018 19:36

خطہ پوٹھوہار میں منصوبہ کے تحت 2020ء تک زیتون کے 20 لاکھ پودے لگائے جائیں ..
راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2018ء) خطہ پوٹھوہار میں زیتون کی کاشت حکومت پنجاب کا انقلابی اقدام ہے جسے زراعت کے شعبے میں گیم چینجر بھی کہا جا سکتا ہے - دو سال قبل شروع ہونے والے اس پروگرام کے تحت اب تک زیتون کے 9 لاکھ پودے لگائے جا چکے ہیں جن سے 22 ٹن لیٹر زیتون کا تیل سالانہ حاصل کیا جا سکے گا- اس منصوبہ کے تحت 2020ء تک زیتون کے 20 لاکھ پودے لگائے جائیں گے -ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر شعبہ تحفظ اراضیات محکمہ زراعت پنجاب ملک غلام اکبر نے ڈائریکٹر اصلاح آبپاشی راولپنڈی ڈویژن محمد اقبال ، ڈائریکٹر بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ ڈاکٹر محمد طارق، ڈائریکٹر زراعت توسیع راولپنڈی سجاد حیدر اور ڈائریکٹر انفارمیشن زراعت مدثر عباس کے ہمراہ راولپنڈی آرٹس کونسل میں میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا- انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کے تاریخی کسان پیکیج کے ساتھ گذشتہ دو سالوں میں 102 منی ڈیمز، 174پانی محفوظ کرنے کے تالاب ، 39 واٹر ٹینکس، 192 سپل ویز ، 198 آؤٹ لیٹس اور 29 بند بنائے گئے - انہوں نے کہا کہ ان تمام سکیموں پر 80فیصد سبسڈی دی گئی ہے -اس کے علاوہ سبسڈی پر کاشتکاروں کو سبسڈی پربلڈوزر کے ذریعے سینکڑوں ایکڑ اراضی کو ہموار کرکے قابل کاشت بنایا گیا ہے - ڈائریکٹر اصلاح آبپاشی محمد اقبال نے کہا کہ موسمی تغیرات کی وجہ سے ضلع چکوال کی تحصیل لاوہ میں گذشتہ تین سالوں سے گندم کاشت نہیں ہو سکی اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے محکمہ زراعت نے گذشتہ ایک سال میں اس علاقے میںدس منی ڈیمز ، کئی تالاب اور 23 ڈرپ اری گیشن کی سکیمیں مکمل کی ہیں - انہوں نے کہا کہ گذشتہ دوسالوں میں راولپنڈی ڈویژن میں ڈرپ نظام آبپاشی کے تحت 4 ہزار 4سو 43 ایکڑ رقبہ کو سیراب کرکے کاشتکاری کے قابل بنایا گیا ہے جبکہ 1090 ایکڑ رقبہ کو سپرنکل نظام آبپاشی کے تحت لایا گیا ہے جس سے روایتی آبپاشی کے نظام کے مقابلے میں 70 فیصد پانی کی بچت کی گئی ہے - انہوں نے کہا کہ اصلاح آبپاشی کے تحت کسانوں کو 80فیصد سبسڈی پر سولر سسٹم فراہم کیا جا رہا ہے - ڈائریکٹر زراعت توسیع راولپنڈی سجاد حیدر نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ساڑھے بارہ ایکڑ اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو بھی قرضہ فراہم کیا گیا ہے اور قرضہ حاصل کرنے والوں میں مالکان اور مزارعین دونوں شامل ہیں - انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن میں 2017-18ء میں 4824 کاشتکاروں کو مفت بیج فراہم کئے گئے - ڈائریکٹر انفارمیشن زراعت مدثر عباس نے کہا کہ کسانوں کی مکمل اور بروقت آگاہی کے لئے اطلاعات کے تمام جدید آلات استعمال کئے جا رہے ہیں اور محکمہ زراعت کے فیس بک پیج کے لائیکس ایک ملین سے زیادہ ہو چکے ہیں جو کسی بھی حکومتی ادارے کے فیس بک کے لائیکس سے کہیں زیادہ ہیں۔