سندھ میں معصوم بچیوں کی عصمت دری کے بڑھتے واقعات خواتین کے حقوق کی دعویدار حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں،معراج الہدیٰ صدیقی

جمعرات 19 اپریل 2018 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2018ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے منگھو پیر تھانے کی حدود میں چھہ سالہ معصوم بچی رابعہ سے زیادتی کے بعد قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین درندگی قرار دیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ دیگر جرائم کی طرح سندھ میں معصوم بچیوں کی عصمت دری کے بڑھتے واقعات خواتین کے حقوق کی دعویدار حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔

اس سے ثابت ہو گیا کہ صرف خواتین کے حقوق کیلئے بل پاس کرنے سے نہیں بلکہ پاکیزہ معاشرہ قائم کرنے سے ہی خواتین و بچیوں کو ان کے حقوق میسر ہونے کے ساتھ ان کی زندگی و عزت بھی محفوظ بنائی جا سکتی ہے۔تعلیمی نصاب میں جنسی تعلیم کو شامل کرنا مغربی ایجنڈہ ہے جس کو سیکولر قیادت پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سرگرم عمل ہے ،مغرب میں معاشرتی برایوں اوربے راہ روی سے خاندانی نظام تباہ ہے ،کسی ماں بیٹی کی عزت محفوظ نہیں ہے وہ وہی سب کچھ یہاں کرنا چاہتاہے، معصوم بچیوں کے ساتھ بڑہتے ہوئے عصمت دری کے واقعات بھی اسی کا شاخسانہ ہیں ،صوبائی امیر نے واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کی مذمت اور معروف عالم دین شیخ الحدیث مولانا محمد سلیمان کے بھائی مولانا حکیم الیاس حیدر کے قتل کو حکومتی بے حسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر معراج الہدیٰ نے مقتولہ رابعہ کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث درندہ صفت لوگوں کو نشانہ عبرت بنایا جائے۔