ڈی جی براڈننگ ٹکیس بیس ایف بی آرنے الاٹیز کی تفصیلات کیلئے بلڈرز اور ڈیولپرز کو بھیجے گئے نوٹسز 30 جون تک معطل کردیئے

پاکستان میں صرف 4 لاکھ ٹیکس دہندگان ہیں جو انتہائی کم تعداد ہے، بلڈرز اور ڈیولپرز سے الاٹیز کی تفصیلات مانگنا ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اقدام تھا، تنویرملک

جمعرات 19 اپریل 2018 23:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) ڈائریکٹر جنرل براڈننگ ٹکیس بیس ایف بی آر تنویر اختر ملک نے الاٹیز کی تٖفصیلات کے لیے بلڈرز اور ڈیولپرز کو بھیجے گئے نوٹسز 30 جون تک معطل کرتے ہوئے کہا کہ کالا دھن سب سے زیادہ زمین کی فروخت اور خریداری میں استعمال کی جاتی ہے میں، ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز( آباد) خریداروں اور انویسٹرز کو حکومت کی اعلان کردہ ٹیکس ایمنیسٹی اسکیم میں آنے کے لیے تیار کرے، یکم جولائی سے ٹیکس وصولی اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کا طریقہ کار انتہائی سخت کیا جائے گا،اندھا پیسا رکھنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

یہ بات انھوں نے آباد ہائوس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔تقریب میں آباد کے چیئرمین محمد عارف یوسف جیوا،سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس،وائس چیئرمین سہیل ورند،سدرن ریجن کے چیئرمین الطاف تائی،کمشنر ٹیکس میڈم شازیہ ميمن،ایڈیشنل کمشنر ممتاز احمد اور آباد ممبران کی بڑی تعداد شریک تھی۔

(جاری ہے)

تنویر ملک نے کہا کہ پاکستان میں صرف 4 لاکھ ٹیکس دہندگان ہیں جو انتہائی کم تعداد ہے۔

بلڈرز اور ڈیولپرز سے الاٹیز کی تفصیلات مانگنا ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے اقدام تھا نہ کہ انھیں ہراساں کرنا،انھوں نے کہا کہ الاٹیز کی تفصیلات کا مسئلہ آباد کے ساتھ مل کر طے کیا جائے گا ۔انھوں نے بلڈرز کو بھیجے گئے نوٹسز 30 جون 2018 تک معطل کردیے۔ڈی جی بی ٹی بی نے کہا کہ ٹیکس دہندگان پاکستان کے محسن ہیں ،چور ٹیکس دہندہ بھی ایمانداری سے ٹیکس وصول کرنے والے ایف بی آر افسران سے بہتر ہے۔

انھوں نے ٹیکس ایمنیسٹی اسکیم کو لوٹ سیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اندھا پیسا رکھنے والے اس سے بھرپور فائدہ حاصل کریں ،جو لوگ ایمنیسٹی اسکیم میں آئیں گے وہی فائدے میں رہیں گے۔یکم جولائی کے بعد اندھی دولت رکھنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ایف بی آر کا ہدف مڈل کلاس یا لوئر مڈل کلاس نہیں، ہم نے بڑی مچھلیوں کو پکڑنا ہے۔قبل ازیں چیئرمین آباد عارف یوسف جیوا نے کہا کہ الاٹیز کی تفصیلات کے لیے بلڈرز اور ڈیولپرز کو نوٹسز بھیج کر ہراساں کیا جارہا ہے، اخبارات میں الاٹیز کی تفصیلات سے متعلق خبریں شائع ہونے سے الاٹیز اپنی رقوم واپس لے رہے ہیں ،ہماری ریکوری نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے جس سے بلڈرز اور ڈیولپرز کو بھاری نقصان کا خدشہ ہے۔

اس طرح کے اقدام سے تعمیراتی صنعت ٹھپ ہوجائے گی۔تعمیراتی صنعت کو نقصان پہنچا تو دیگر سو سے زائد ذیلی صنعتیں بھی متاثر ہوں گی جس سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔عارف جیوا نے کہا پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعد رجسٹری کرانے سے تمام تفصیلات متعلقہ محکموں کے پاس ریکارڈ میں آ جاتی ہے ، ایف بی آر الاٹیز کی تفصیلات ان محکموں سے حاصل کرسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ آباد کی خواہش ہے کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو جس سے پہلے سے ٹیکس دینے والوں کا بوجھ کم ہوگا،ٹیکس بیس کی توسیع کے لیے آباد ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔پہلے بھی ہمارے تحفظات کے باوجود زمینوں کی ویلیوایشن کا تہرا نظام نافذ کیا گیا جو ناکامی سے دوچار ہے۔ ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لیے اقدام اٹھانے سے قبل آباد کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ بلڈرز اور ڈیولپرز الاٹیز کی تفصیلات پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد ایف بی آر کو دیں تو اس صورت میں نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔ سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس نے تمام مہمانوں سے تشکر کا اظہار کیا ۔