حکومت سرکاری اور نجی اداروں میں کام کرنے والوں کو با عزت اور با وقار ماحول فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے،

کسی کو بھی ملازمین یا ساتھ کام کرنے والوں کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، ہر کسی کو صاف ستھرے اور ہرقسم کے ظلم اور امتیاز سے پاک ماحول میں عزت نفس کے ساتھ کام کرنے کا پورا حق حاصل ہے، وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق کی ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر سید مظہر علی ناصر سے بات چیت

جمعہ 20 اپریل 2018 17:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2018ء) وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ حکومت سرکاری اور نجی اداروں میں کام کرنے والوں کو با عزت اور با وقار ماحول فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے، کسی کو بھی ملازمین یا ساتھ کام کرنے والوں کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ،ہر کسی کو صاف ستھرے اور ہرقسم کے ظلم اور امتیاز سے پاک ماحول میں عزت نفس کے ساتھ کام کرنے کا پورا حق حاصل ہے، وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے یہ بات ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر سید مظہر علی ناصر سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر اسلام آباد چیمبر کے صدر عامر وحید، ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر ملک زبیر، وفاقی چیمبر کے چئیرمین کو آردینیشن ملک سہیل اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

کشمالہ طارق نے کہا کہ منفی رویہ نہ صرف افراد کیلئے تباہ کن ہے بلکہ اس سے اداروں کو بھی نقصان ہوتا ہے کیونکہ ملازمین اپنے آپ کو غیر محفوظ اور زیادتی کا شکار سمجھتے ہیں جس سے انکی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور کارکردگی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

اس موقع پر کشمالہ طارق اور سید مظہر علی ناصر نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا جس کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں سیمینارز کروائے جائیں گے جبکہ ایف پی سی سی آئی تمام چیمبروں اور کاروباری تنظیموں میں آگہی پھیلائے گااور کاروباری برادری اس ادارے سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔ اس کے علاوہ ایف پی سی سی آئی کو ہراساں کرنے کے بارے میں جو بھی شکایت ملے گی اس پر وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کا ادارہ فوری کارروائی کرے گا۔

اس موقع پر ملک سہیل حسین نے کہا کہ متعدد نجی اور سرکاری اداروں میں ملازمین کو ہراساں کرنے کے واقعات ہو رہے ہیں مگر انھیں رپورٹ نہیں کیا جا رہا ہے۔ تمام اداروں کو اپنے ملازمین میں منفی رویہ کے خاتمہ کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :