دہشتگرد گروہ تشکیل دینے کا الزام : بحرین اعلیٰ عدالت نے 24 افراد کو قید سنا دی

عدالت نے ملزمان کو ایران اور عراق میں ہتھیاروں اور دھماکا خیز مواد کی ٹریننگ حاصل کرنے اور پولیس افسران کے قتل کا مجرم ٹھہرایا، شہریت بھی ختم کردی

جمعہ 20 اپریل 2018 22:30

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2018ء) بحرین کی اعلیٰ عدالت نے دہشت گرد گروہ تشکیل دینے کے الزام میں 24 افراد کو قید کی سزا سناتے ہوئے ان کی شہریت بھی ختم کردی۔بحرین کی عدالت نے ملزمان کو ایران اور عراق میں ہتھیاروں اور دھماکا خیز مواد کی ٹریننگ حاصل کرنے اور پولیس افسران کے قتل کا مجرم ٹھہرایا۔ بحرین کی اعلیٰ عدالت نے 10 افراد کو عمر قید، 10 افراد کو 10 سال قید جبکہ بقیہ 4 افراد کو 3 سے 5 سال قید کی سزا سنائی۔

بحرین کی حکومت کے مطابق ایران ان مظاہروں کی پشت پناہی کررہا تھا تا کہ حکومت کو گرادیا جائے جبکہ ایران کی جانب سے اس دعوے کی تردید کی گئی۔اس ضمن میں حکام نے سعودی عرب میں تیل کی پائپ لائن اڑانے کے الزام میں قید 7 بحرینی باشندوں کا بھی ذکر کیا، جن کی عدالت میں پیشی 10 مئی کے لیے مقرر ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے 2007 میں سعودی عرب کے صوبے دہادان میں، بحرین باپکو ریفائنری اور آرامکو کے پمپنگ اسٹیشن کو ملانے والی پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 38 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بحرین کی حکومت نے رواں برس فروری میں مزید 4 افراد کو پائپ لائن اڑانے کے الزام میں گرفتار کیا اور ایران پر ان افراد کی ٹریننگ اور ہتھیار فراہم کرنے کا الزام لگایا تھا، جسے تہران نے مسترد کردیا تھا۔2011 میں اٹھنے والے حکومت مخالف مظاہروں کی لہر کے بعد بحرین میں ایک قانونی ترمیم پاس کی گئی، جس کے تحت حکومت ان افراد سے شہریت چھینی جا سکتی ہے جو ریاست سے وفادار نہ ہوں جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے دعوٰی کیا گیا تھا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے مخالفین کو نشانہ بنارہی ہے۔۔