کابل میں ووٹر رجسٹریشن سینٹر پر خودکش حملہ، 31 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی،داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

افغان شہری کابل میں واقع ووٹر اور شناختی کارڈ سینٹر کے باہر اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے کہ خودکش بمبار نے خود کو شہریوں کے قریب جا کر دھماکے سے اڑا دیا، خودکش حملہ آور کا ہدف عام شہری تھے،کابل پولیس چیف جنرل داد امین متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی اور دہشت گرد اپنی مرضی عوام پر مسلط نہیں کرسکیں گے،عبداللہ عبداللہ کی حملے کی شدید مذمت صوبہ بلخ میں طالبان کے ساتھ جھڑپ میں ضلعی پولیس کے سربراہ ہلاک

اتوار 22 اپریل 2018 23:20

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اپریل2018ء) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ووٹر رجسٹریشن دفتر کے قریب ہونے والے خود کش دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 31 ہو گئی جبکہ 50 سے زائد افراد زخمی ہیں،شدت پسند تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔اتوار کوافغان میڈیا کے مطابق کابل کے علاقے پولیس ڈسٹرکٹ 6 میں خود کش بمبار نے ووٹر رجسٹریشن مرکز کے اندر داخل ہوکر خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

افغان شہری کابل میں واقع ووٹر اور شناختی کارڈ سینٹر کے باہر اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے کہ خودکش بمبار نے خود کو شہریوں کے قریب جا کر دھماکے سے اڑا دیا۔کابل پولیس چیف جنرل داد امین کے مطابق خودکش حملہ آور کا ہدف عام شہری تھے جس نے شناخی کارڈ حاصل کرنے والے شہریوں کے قریب جا کر خود کو دھماکے سے اڑایا۔

(جاری ہے)

دھماکہ اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ۔

دوسری جانب وزارت صحت کے ترجمان واحد مجرو نے تصدیق کی ہے کہ خودکش حملے میں 31 افراد جاں بحق اور 54 زخمی ہوئے جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک ہے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاںبعض افراد کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی اس سے قبل طالبان نے حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی اور دہشت گرد اپنی مرضی عوام پر مسلط نہیں کرسکیں گے۔ ۔دوسری جانب افغانستان کے صوبہ بلخ کے ضلع چہار بولاک میں طالبان جنگجووں کے ساتھ گزشتہ روز ہونے والی جھڑپ میں شدید زخمی ہونے والے ضلعی پولیس کے سربراہ محمد حلیم کھنجر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مقامی اسپتال میں دم توڑ گئے۔

جاں بحق ہونے والے پولیس افسر کی نماز جنازہ پولیس ہیڈ کوارٹر میں ادا کی جائے گی۔واضح رہے کہ رواں سال افغانستان میں 5 بڑے خودکش دھماکوں میں 140 سے زیادہ افراد ہلاک اور207 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان خودکش حملوں میں فوجی اڈوں اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان تمام ہی دھماکوں کی ذمہ داری انتہا پسند مذہبی جماعتوں نے قبول کی تھی۔ دوسری جانب افغان اور اتحادی فوجوں نے رواں سال افغانستان کے مختلف صوبوں میں کارروائی کرتے ہوئے 5 سپریم طالبان کمانڈرز سمیت 102 جنگجووں کو مارنے کا دعوی بھی کیا ہے۔