قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران تحریک انصاف کے اراکین نے طوفان بدتمیزی برپا کئے رکھا‘ پیپلز پارٹی کے ساتھ واک آئوٹ کرنے کے بعد ایوان میں واپس آکر وزیر خزانہ کی نشست کے سامنے کھڑے ہوکر نعرے بازی کرتے رہے

جمعہ 27 اپریل 2018 22:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2018ء) قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران تحریک انصاف کے اراکین نے طوفان بدتمیزی برپا کئے رکھا‘ پیپلز پارٹی کے ساتھ واک آئوٹ کرنے کے بعد ایوان میں واپس آکر وزیر خزانہ کی نشست کے سامنے کھڑے ہوکر نعرے بازی کرتے رہے‘ بجٹ دستاویزات پھاڑ پھاڑ کر پھینکتے رہے جبکہ تحریک انصاف کے رکن مراد سعید حکومتی بزرگ ایم این ایز کے ساتھ بھی بدتمیزی کا مظاہرہ اور بار بار مارنے کو دوڑتے رہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں جب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال کی بجٹ تقریر کا آغاز کیا تو اپوزیشن واک آئوٹ کرکے باہر گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی کے اراکین ایوان میں واپس آگئے اور انہوں نے مفتاح اسماعیل کی نشست کے سامنے کھڑے ہو کر نعرے بازی شروع کردی۔

(جاری ہے)

وہ بجٹ دستاویزات کی کاپیاں پھاڑ پھاڑ کر ایوان میں لہراتے رہے اس دوران حکومتی اراکین مفتاح اسماعیل کی نشست کے سامنے دیوار بنا کر کھڑے ہوگئے تاہم اس کے باوجود تحریک انصاف کے اراکین نے ایوان میں طوفان بدتمیزی برپا کئے رکھا۔

شاہ محمود قریشی اپنی نشست پر بیٹھ کر یہ ساری صورتحال مانیٹر کرتے رہے۔ طوفان بدتمیزی برپا کرنے والوں میں مراد سعید‘ انجینئر حامد الحق‘ عامر ڈوگر ‘ جمشید دستی اور شیری مزاری پیش پیش رہے۔ تحریک انصاف کی خاتون رکن شیری مزاری نے بھی اس احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور وہ مفتاح اسماعیل کے مائیک میں آکر بار بار بولتی رہیں۔ انہیں اس سے روکنے پر پی ٹی آئی کے اراکین مراد سعید ‘ عامر ڈوگر‘ حامد الحق ‘ امجد علی خان ‘ وزیر مملکت عابد شیر علی پر حملہ آور ہوگئے جبکہ مراد سعید نے سینئر رہنما احسن اقبال کی جانب سے انہیں پیچھے ہٹ کر احتجاج کرنے کا کہنے پر ان سے بھی بدتمیزی کی۔

بعد ازاں شیخ روحیل اصغر ‘ انجینئر علی محمد‘ رائو اجمل سمیت دیگر ارکان مراد سعید کو پکڑ کر ایوان سے باہر لے گئے جبکہ حکومتی اراکین نے عابد شیر علی کو بھی ان کی نشست پر بٹھا دیا۔