پہلے تو مجھے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اہل نہیں تھے تو لینڈکروز کیوں لی انہیں لینڈکروز دی تو سب لیں گے

چیف جسٹس کے سرکاری افسروں،ججوں،ملازمین کی لگژری گاڑیوں کیخلاف ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس

ہفتہ 28 اپریل 2018 19:42

پہلے تو مجھے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اہل نہیں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اپریل2018ء) سرکاری افسروں،ججوں،ملازمین کی لگژری گاڑیوں کیخلاف ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے تو مجھے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اہل نہیں تھے تو لینڈکروز کیوں لی چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ انہیں لینڈکروز دی تو سب لیں گے ۔

چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ مختلف اداروں کے پاس لگژری گاڑیاں موجود ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ گاڑیاں دینے کا فیصلہ کون کرتا ہی ،چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ گاڑیاں دینے کا متعلقہ بورڈ فیصلہ کرتا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ متعلقہ بورڈ کو بلالیں،کمپنیوں میں کام کرنے والے بیوروکریٹس وصول کی گئی زیادہ رقم واپس کرنے کیلئے تیاررہیں،رقم واپسی کیلئے زیادہ وقت نہیں دیا جائیگاچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کوبھی کوئی گاڑی دی جارہی ہی ،چیف سیکرٹری نے بتایاکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو2کروڑ 40 لاکھ روپے کی گاڑی دی جا رہی ہے،جس کو بلٹ پروف بھی کروایاجارہاہے،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا قانون کے تحت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو مرسیڈیزگاڑی دی جا سکتی ہی چیف سیکرٹری نے بتایا کہ ہائیکورٹ کی2 سی3ججوں کوبلٹ پروف گاڑیاں دی گئی ہیں،قانون کی مطابق ہائیکورٹ کے چیف جسٹس 1800 سی سی گاڑی لے سکتے ہیں ،بلٹ پروف گاڑی نہیں لے سکتے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پہلے تو مجھے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اہل نہیں تھے تو لینڈکروز کیوں لی انہیں لینڈکروز دی تو سب لیں گے ۔