بجٹ اجلاس کے دوران مراد سعید کو گالیاں دی گئیں ،ْ علی محمد خان کا الزام

ہم صرف ایک غیر متعلقہ شخص کو وزیر خزانہ بنانے پر پرامن احتجاج ریکارڈ کروا رہے تھے جو اپوزیشن کا قانونی اور آئینی حق ہوتا ہے ،ْانٹرویو

اتوار 29 اپریل 2018 14:10

بجٹ اجلاس کے دوران مراد سعید کو گالیاں دی گئیں ،ْ علی محمد خان کا الزام
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے الزام عائد کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں مالی سال 19-2018 کے بجٹ اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی جانب سے ان کی جماعت کے رہنما مراد سعید کو گیالیاں دی گئیں لہذا ان کا اس پر ردِ عمل باالکل درست تھا۔ایک انٹرویو میں علی محمد خان نے کہاکہ کوئی بھی غیرت مند شخص اس طرح کی زبان برداشت نہیں کرسکتا جو مراد سعید کیلئے استعمال کی گئی اور ان کی جگہ وہ خود بھی ہوتے تو ایسا ہی کرتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسمبلی میں گالیاں سننے نہیں آتے اور ہم صرف ایک غیر متعلقہ شخص کو وزیر خزانہ بنانے پر پرامن احتجاج ریکارڈ کروا رہے تھے جو اپوزیشن کا قانونی اور آئینی حق ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیں کیونکہ ایوان میں ایسے الفاظ کا استعمال کیا جانا بہت ہی غیر مناسب عمل ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ووٹ کو عزت دو کی بات کرتے ہیں مگر اصل میں ان کی جماعت میں اپنے لوگوں کو عزت دی جاتی ہے اور اس کی واضح مثال ایک منتتخب وزیر رانا افضل کی جگہ مفتاح اسماعیل جیسے غیر منتخب رکن اسمبلی سے بجٹ پیش کروایا جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش کرنے کا حق رانا افضل کا تھا کیونکہ انہوں نے 5 سال اس وزارت کے لیے کام کیا ہے، مگر بدقسمتی سے ایک محنتی شخص کو نظر انداز کیا گیا۔