وفاقی بجٹ لفظوں کا ہیر پھیر ، حکومت نے عام آدمی کے ریلیف کیلئے کچھ نہیں رکھا،میاں طارق فیروز

اتوار 29 اپریل 2018 19:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2018ء) انجمن تاجران لاہور کے صدر میاں طارق فیروز نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2018-19ء کیلئے پیش کردہ بجٹ صرف اور صرف لفظوں کا ہیر پھیر ہے اور بجٹ میں حکومت نے عام آدمی کے ریلیف کیلئے کچھ نہیں رکھا انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پیش کردہ بجٹ عوامی ہے جو سراسر جھوٹ ہے اس کا حقیقت سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پراپرٹی پر ٹیکس 2 سال پہلے کی سطح پر لائے جائیں اسی طرح آٹو کے شعبے میں تین بڑی کمپنیوں کی اجارہ داری کی وجہ سے جو گاڑی بھارت یا چائنہ میں ڈھائی لاکھ کی ہے وہ یہاں پر 8سے 9 لاکھ روپے میں ملتی ہے اور ان کمپنیوں سے حکومتی وزیروں کبیروں کی طرف سے مکمل طور پر تعاون ملتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں سے 12قسم کے مختلف قسم کے ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ بجٹ عوام دشمن اور لفظوں کا ہیر پھیر ہے اس میں تاجر برادری اور انڈسٹری کی بہتری ااور تویج کیلئے کچھ نہیں ہے۔اس لئے تاجر برادری اس بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیںانہوں نے کہاکہ تاجر برادری کے درینہ مطالبات ود ہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ ، ایف بی آر کا بینک اکاؤنٹس تک رسائی کا خاتمہ ، سیکشن B40 ِ ِ،B30 کا خاتمہ ، سیلز ٹیکس کا ریٹ سنگل ڈیجٹ میں لانا ، پٹرولیم مصنوعات سے سابقہ اور اضافی شدہ لیوی ٹیکس کا خاتمہ ، سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کیلئے کسی بھی قسم کی پلاننگ نہیں دی گئی۔

اس کے علاوہ ایکسپورٹ کیلئے 27ارب کی بجائے ٹارگٹ 42ارب روپے رکھا جائے ،امپورٹ کو 45 ارب ڈالر تک محدود کرنے کیلئے غیر ضروری لگثرری آئٹمز کی امپورٹ کا خاتمہ کیا جائے تاکہ درآمدی خسارہ کم کرنے میں مدد ملے انہوں نے کہاکہ پراپرٹی پر بے جا ٹیکسز کی بھرمار سے پراپرٹی ریٹ آسمان کو باتیں کرنے لگے ہیں اور اس کے متعلقہ پراپرٹی ڈیلر ،ٹھیکیدار اور کنسٹریکشن کے شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگ بے شمار مسائل میں گھر گئے ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسمبلی میں بجٹ بحث کے دوران ہمارے مطالبات پر غور کرے اور اگر حکومت نے ہمارے مطالبات پر غور نہ کیا تو پھر تاجر برادری پورے ملک میں حکومت مخالف احتجاج کریگی۔