سپریم کورٹ نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کیلئے مختص 20 ارب روپے کی تفصیلات مانگ لیں

بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز اور عملے کی تفصیلات بھی طلب ،پی کے ایل آئی کے سربراہ ،چیف سیکرٹری پنجاب کو پیش ہونے کا حکم

پیر 30 اپریل 2018 13:59

سپریم کورٹ نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کیلئے مختص 20 ارب روپے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کے لئے مختص 20 ارب روپے کی تفصیلات مانگ لیں جبکہ بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز اور عملے کی تفصیلات بھی پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پی کے ایل آئی کے سربراہ اور چیف سیکرٹری پنجاب کو بھی پیش ہونے کا حکم دے دیا ۔گزشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سبراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ کے بارے میں از خود نوٹس کیس کی ۔

چیف جسٹس نے عدالتی احکامات کے باوجود پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ میں بھاری تنخوائوں کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تشویش کا اظہار کیا کہ 35لاکھ روپے پر ایک ڈاکٹر کو رکھا گیا ہے اور ابھی تک ایک بھی آپریشن نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے نشاندہی کی کہ سنا ہے کہ ڈاکٹر سعید کی اہلیہ بھی وہاں تعینات کی گئی ہیں ۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پی کے ایل آئی کے بجٹ اور بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز اور عملے کی تفصیلات پیش کی جائیں۔چیف جسٹس آف پاکستان نے پی کے ایل آئی اے میں ملازمین کے سروس اسٹرکچر کی تفصیلات بھی مانگ لی اور واضح کیا کہ اگر پی کے ایل آئی کے سربراہ موجود نہیں ہیں تو انکے بعد کے انچارج تمام ریکارڈ سمیت پیش ہوں۔