سرکاری و نجی تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں میں واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کی ڈیڈ لائن ختم

ہدایات پر عمل در آمد نہ کرنے والے سرکاری ونجی تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ

پیر 30 اپریل 2018 16:48

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2018ء) پنجاب کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں میں واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ۔ اے پی پی کو دستیاب معلومات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے سرکاری ونجی تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کو پینے کے صاف پانی کے لیے واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کی ہدایت کی تھی اور اس ضمن میں 30اپریل کی حتمی ڈیڈ لائن دی گئی تھی ۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذرائع نے اے پی پی کو بتایاکہ آلودہ پانی کے استعمال سے لاحق ہونے والے امراض کی روک تھام اور خصوصاً طلباء اور مریضوں کو آلودگی سے پاک شفاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پنجاب بھر کے تمام سرکاری ونجی تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کو انتباہ کیا گیا تھا کہ وہ پینے کے پانی کے لیے واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب یقینی بنائیں بصورت دیگر پی ایف اے ایکٹ 2011کے سیکشن 2bکے تحت انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

(جاری ہے)

پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذرائع نے سرکاری خبر رساں ادارے کو مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ پنجاب بھر کے تمام سرکاری ونجی تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کو اس بابت ہدایات جاری کی گئی تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ وہ پینے کے صاف پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے فلٹریشن پلانٹ کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے پی ایف اے کی ہدایات کے مطابق واٹر پلانٹ کے ارد گرد گندے پانی کا نالا موجود نہ ہو اور زمینی پانی کے معیار کی جانچ پڑتال کے بعد فلٹریشن پلانٹ نصب کروایا جائے ،فلٹر پلانٹ کی روزانہ کی بنیاد پر صفائی اور فلٹر کی بروقت تبدیلی بھی یقینی بنائی جائے ۔

قومی خبر رساں ادارے کو حاصل معلومات کے مطابق ان ہدایات پر عمل در آمد نہ کرنے والے سرکاری ونجی تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کے خلاف مقررہ مہلت کے بعد بھرپور کارروائی کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ذرائع نے اے پی پی کو مزید بتایاکہ اس حوالے سے (کل )2مئی سے گرینڈ آپریشن کا آغاز کر دیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :