بھارت میں ذات پات اور تفریق سے تنگ آکر ہندوں کی بہت بڑی تعداد نے ہندو مذہب چھوڑ دیا

ہندو دھرم میں مسلسل تفریق اور ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، 2 سال گزر جانے کے باوجود ہمیں انصاف نہیں ملا اور نا ہی حکومت کی جانب سے کوئی مدد کی گئی بلکہ تشدد کرنے والے اونچی ذات کے ہندو ملزمان ضمانت پر رہا ہو کر سرِعام گھوم رہے ہیں، ہم دلتوں پر مظالم اور تشدد کی علامت بن گئے تھے، اس لئے ہم برابری اور عزت کے لئے ہندومذہب چھوڑ کر نئی زندگی کا آغاز کررہے ہیں،دلتوں کا بیان

پیر 30 اپریل 2018 23:18

بھارت میں ذات پات اور تفریق سے تنگ آکر ہندوں کی بہت بڑی تعداد نے ہندو ..
احمد آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اپریل2018ء) بھارتی ریاست گجرات کے قصبے اونا کے 300 دلتوں نے ذات پات کی بنیاد پر تشدد اور تفریق سے تنگ ہوکر ہندو مذہب ترک کرکے بدھ مذہب اختیار کرلیا ۔ بھارتی میڈیاکے مطابق حکمران جماعت بی جے پی جہاں اپنی ملکی تاریخ کو مسخ کرنے کے درپے ہے وہیں ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔

آئے روز غیرملکی طلبا، مسیحی برادری، روہنگیا سمیت بھارت کی دیگر ریاستوں میں بسنے والے مسلمانوں اور خود ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے نیچی ذات(دلت) کے افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ہندو انتہاپسندوں کی درندگی سے تنگ اقلیتی برادری یا تو دیگر ممالک میں ہجرت کرنے پرمجبور ہے یا پھراپنے بچا کے لئے مذہب ہی تبدیل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے قصبے اونا کے نواحی گاں سمادھیالہ میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق اور تشدد سے تنگ و مجبور تقریبا 300 ہندوں نے اپنے مذہب کو خیرباد کہہ دیا ہے اور اب وہ باقاعدہ طور پر بدھ مذہب میں داخل ہوگئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق جولائی 2016 میں گاں کے رہائشی بالوسرویا نامی شخص کے بیٹوں اور بھتیجوں کو ہندو انتہا پسندوں نے گائے مارنے کے الزام میں ناصرف کوڑے مار کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ انہیں گاں میں سرِعام نیم برہنہ حالت میں گھمایا گیا تھا۔

واقعے کے متاثرین کا کہنا ہے کہ 2 سال گزر جانے کے باوجود ہمیں انصاف نہیں ملا اور نا ہی حکومت کی جانب سے کوئی مدد کی گئی بلکہ تشدد کرنے والے اونچی ذات کے ہندو ملزمان ضمانت پر رہا ہو کر سرِعام گھوم رہے ہیں، ہم دلتوں پر مظالم اور تشدد کی علامت بن گئے تھے، ہمیں اب بھی تفریق کا سامنا ہے، ہماری برادری کے لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ آخر اتنے ظلم سہنے کے باوجود آپ ہندو مذہب میں کیوں قائم ہیں ہم آج بھی اونا کے تشدد کی ویڈیو کو دیکھ کر کانپ جاتے ہیں۔

اس لئے ہم برابری اور عزت کے لئے ہندومذہب چھوڑ کر نئی زندگی کا آغاز کررہے ہیں۔سمادھیالہ گاں میں ہونے والی باضابطہ تقریب میں اونچی ذات کے ہندوں کے تشدد کا نشانہ بننے والے گھرانے سمیت 3 سو سے زائد دلتوں نے بدھ مذہب اختیار کیا، بدھ مذہب میں داخل ہوتے ہوئے انہیں 22 اصولوں پر عمل کرنے کا عہد کرایا گیا۔ جس میں ہندو دیوی، دیوتاں کو خدا نہ ماننے اور ان کی پوجا نہ کرنے کا عہد بھی شامل تھا۔

متعلقہ عنوان :