میرٹ سے ہٹ کر کوئی نوکری نہیں دی،باقاعدہ این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے نوکریاں دی جارہی ہیں، اکرم خان درانی

سی ڈی اے کسی جگہ پر زبردستی قبضہ نہیں کر رہا‘ مارکیٹ ریٹ کے مطابق زمینوں کی خریداری کی جاتی ہے، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری

جمعرات 3 مئی 2018 17:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ ہم نے میرٹ سے ہٹ کر کوئی نوکری نہیں دی‘ باقاعدہ این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے نوکریاں دی ہیں۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں ذاتی نکتہ وضاحت پر وفاقی وزیر اکرم خان درانی نے کہا کہ ملازمت ٹیسٹنگ سروسز کے ذریعے دی جارہی ہیں میرا ملازمت دینے سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرٹ پر نوکریاں دینی ہوتی ہیں ہمارے محکمہ میں تین چار سال سٹے رہا۔ اب بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسد عمر سمیت پارلیمنٹ کے تمام افراد ہمارے لئے قابل احترام ہیں ‘ آئندہ بھی ان کی بات کا احترام ہوگا۔ وفاقی وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے نکتہ وضاحت پر کہا کہ اس وقت سی ڈی اے کسی جگہ پر زبردستی قبضہ نہیں لے رہا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے مشاورت سے مارکیٹ ریٹ پر قبضہ لیا جاتا ہے۔

چار کنال زمین ڈویلپ کرکے ایک کنال مالک کو دینے کا کامیاب ماڈل اپنایا گیا ہے۔ یہ کامیاب اور اس میں شفافیت ہے۔ سی ڈی اے نے دو یونیورسٹیوں کو اراضی دی۔ بحرین یونیورسٹی کیلئے تین ارب روپے دیئے گئے ان کو اراضی دی۔ پورا ایک سیکٹر میڈیکل سٹی کے لئے دیا ہے۔ سی ڈی اے میں جبری قبضہ کہیں نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتوں میں 20 فیصد کوٹہ اسلام آباد کیلئے ہے۔ سکیل ایک سے 15 تک ملازمین اسلام آباد کے ڈومیسائل والوں کے لئے ہے۔ مختلف محکموں میں اس کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ محکمہ تعلیم میں کوئی ٹیچر یا نان ٹیچنگ سٹاف‘ پمز ‘ پولی کلینک‘ پولیس‘ آئی سی ٹی کے محکمہ سے کسی ملازم کا تبادلہ دوسرے صوبے میں نہیں ہو سکتا۔ گریڈ 16 اور 17 فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوتا ہے۔