جماعت اسلامی خیبرپختونخوا حکومت سے علیحدہ ، وزر، پارلیمانی سیکریٹری عہدوں سے مستعفی

آج تاریخی دن ہے، اچھی شراکت اقتدار کے بعد الگ ہو رہے ہیں، دوستانہ ماحول میں علیحدگی اختیار کرکے اچھی سیاسی روایت قائم کی ہے،جماعت اسلامی کے رہنما عنایت اللہ جماعت اسلامی اب ایم ایم اے کا حصہ بن چکی ہے، ہمارا کوئی اختلاف ہے اور نہ کوئی جھگڑا، ہم خوشی خوشی الگ ہو رہے ہیں، وزیراعلی پرویز خٹک کی جماعت اسلامی کے رہنما عنایت اللہ کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعرات 3 مئی 2018 23:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مئی2018ء) جماعت اسلامی نے خیبرپختونخوا حکومت سے علیحد گی کے اعلان کے بعد اس کے وزرا اور پارلیمانی سیکریٹری عہدوں سے مستعفی ہوگئے ،جماعت اسلامی کے رہنما اور صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، اچھی شراکت اقتدار کے بعد الگ ہو رہے ہیں، دوستانہ ماحول میں علیحدگی اختیار کرکے اچھی سیاسی روایت قائم کی ہے جبکہ وزیراعلی پرویز خٹک نے کہا کہ جماعت اسلامی اب ایم ایم اے کا حصہ بن چکی ہے، ہمارا کوئی اختلاف ہے اور نہ کوئی جھگڑا، ہم خوشی خوشی الگ ہو رہے ہیں ۔

جمعرات کو دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خیبرپختونخوا حکومت سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے سراج الحق سے ملاقات کرکے حکومت نہ چھوڑنے کی درخواست کی تھی۔پشاورمیں وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما اور صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، اچھی شراکت اقتدار کے بعد الگ ہو رہے ہیں، دوستانہ ماحول میں علیحدگی اختیار کرکے اچھی سیاسی روایت قائم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کے مشکور ہیں کہ انہوں نے بھرپور تعاون کیا، میرٹ کا قیام ہمارا مشترکہ ایجنڈا تھا، عوامی مفاد سب سے مقدم ہے، عوامی مفاد کے لیے آئندہ بھی ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔اس موقع پر وزیراعلی پرویز خٹک نے کہا کہ جماعت اسلامی اب ایم ایم اے کا حصہ بن چکی ہے، ہمارا کوئی اختلاف ہے اور نہ کوئی جھگڑا، ہم خوشی خوشی الگ ہو رہے ہیں، جماعت اسلامی نے حکومت کے دوران ہماری کافی مدد کی۔

وزیراعلی نے کہا کہ کل اسلام آباد میں فاٹا انضمام پر وفاقی نمائندوں سے ملاقات ہوئی، فیصلہ ہوا ہے کہ فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہوجائے گا، 2019 میں فاٹا کو ضم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نیعدم اعتماد کے لیے درخواست دی تو گورنر کے حکم کے مطابق فیصلہ ہوگا، اپوزیشن جماعتوں نے میرے ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔دوسری جانب وزرا کی پریس کانفرنس کے بعد جماعت اسلامی کے 3 وزرا اور ایک پارلمیانی سیکریٹری مستعفی ہوگئے۔جماعت اسلامی کے مستعفی ہونے والے وزرا میں وزیر بلدیات عنایت اللہ، وزیرخزانہ مظفر سید، وزیرمذہبی امور حبیب الرحمان اور پارلیمانی سیکریٹری محمد علی شامل ہیں۔مستعفی ہونے والوں نے اپنے استعفے وزیراعلی کو جمع کرادیئے ہیں۔