ایم ایم اے نے مسلم لیگ ن کے ساتھ سیاسی اتحاد بنانے کا اشارہ دے دیا

اگر 2018 کے سیاسی انتخابات شفاف ہوئے تو مسلم لیگ ن اقتدار میں آئے گی اس لیے امکانات ہیں کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکے

جمعہ 4 مئی 2018 23:02

ایم ایم اے نے مسلم لیگ ن کے ساتھ سیاسی اتحاد بنانے کا اشارہ دے دیا
پشاور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 04مئی 2018ء ) :ایم ایم اے نے مسلم لیگ ن کے ساتھ سیاسی اتحاد بنانے کا اشارہ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق 2018 پاکستان میں عام انتخابات کا سال ہے۔جیسے جیسے انتخابات قریب سے قریب تر آ رہے ہیں سیاسی جوڑ توڑ اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے اور سیاسی کارکنان اور رہنما اپنے اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کے تحت سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے میں مشغول ہیں ۔

دوسری جانب متعلقہ اداروں اور سیاسی جماعتوں نے بھی عام انتخابات کی تیاری شروع کر دی ہے۔ایک طرف عوامی جلسے عوام کی رائے کو اپنی جانب راغب کر رہے ہیں تو دوسری جانب سیاسی جماعتوں کے وعدے اور منشور بھی عوام کا رخ اپنی جانب کرنے میں بھر پور کردار ادا کرر ہے ہیں ۔ایسے میں مختلف اداروں ،تنظیموں اور صحافیوں کی جانب سے آئندہ انتخابات میں مختلف رحجانات کا جائزہ لینے کے لیے سروے کئیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سیاسی جماعتوں کی جانب سے سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا۔پاکستان میں حال ہی میں بحال ہونے والی مذہبی جماعت ایم ایم اے نے بھی سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔متحدہ مجلس عمل یعنی ایم ایم اے میں شامل دینی جماعتوں میں جمعیت علماء اسلام (ف) اور مرکزی جمعیت اہل حدیث پہلے ہی مسلم لیگ (ن) کے حکومتی اتحادی ہیں۔

دوسری جماعت اسلامی نے بھی ایم ایم اے کے تقاضے پرخیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف سے علیحدگی اختیارکرلی ہے جبکہ ایم ایم اے میں شامل دیگر جماعتوں جمعیت علماء پاکستان اوراسلامی تحریک کے پاس کوئی رکن اسمبلی نہیں ہے۔مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سربراہ سینیٹرساجد میر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر الیکشن اچھے انداز میں منعقد ہوئے تو واضح امکانات ہیں کہ مسلم لیگ (ن) دوبارہ اقتدار میں آجائے ،انکا کہنا تھا کہ اس لئے ممکن ہے انتخابات میں (ن) لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جاسکے۔دوسری جانب مولانا سمیع الحق بھی ایک اتحاد تشکیل دینا چاہ رہے ہیں جو ایم ایم اے کا مقابل ہوگااور اسکا سیاسی جھکاو پاکستان تحریک انصاف کی جانب ہے۔