مشیر خزانہ 11مئی کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پیش کرینگی

0ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ ہوگا ،20سے 25ارب روپے خسارے کا امکان

بدھ 9 مئی 2018 20:04

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2018ء) وزیراعلی بلوچستا ن کی مشیر خزانہ محترمہ ڈاکٹر رقیہ ہاشمی 11مئی بروز جمعہ کو 4بجے بلوچستان صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی بجٹ 2018-19ایوان میں پیش کرے گی جو ایک سال کا ہوگا ،بجٹ کی تیاری کا مرحلہ جاری ہے،دلچسپ بات یہ ہے کہ بلوچستان صوبائی اسمبلی کی 65ارکان 31مئی کو موجودہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہوجائیں گے ،وہ معزز ارکان بھی ایک سال کیلئے اپنے اپنے حلقوں کی اسکیمیں محکمہ پی این ڈی اور خزانہ میں جمع کرارہے ہیں جبکہ بجٹ پیش ہونے میں صرف 48گھنٹے باقی رہ گئے ہیں بلوچستان صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس قائمقام گورنر راحیلہ حمید خان درانی نے طلب کیا ہے جبکہ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ان دنوں بیرون ملک کے دورے پر ہیں ،محکمہ خزانہ کا ذرائع نے بدھ کے روز ’’این این آئی ‘‘ کو بتایا کہ ارکان اسمبلی کی طرف بدھ کے روز بھی اپنے اپنے حلقوںکی اسکیمات جمع کرانے میںمصروف ہے ،ذرائع نے بتایا کہ بلوچستان کا صوبائی بجٹ 4سو ارب روپے کا بجٹ ہوگا جو ٹیکس فری ہوگا خاص طورپر تعلیم کیلئے 50ارب روپے ،امن وامان کیلئے 40ارب روپے ،صحت کیلئے 24ارب روپے ،3سو ارب روپے غیر ترقیاتی بجٹ کیلئے مختص کئے جائیں گے جبکہ 100ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کرنے کا امکان ہے ،جبکہ 20سی25ارب روپے کا خسارے کا بجٹ ہوسکتا ہے موجودہ حکومت کا یہ آخری بجٹ ہوگا اس کے بعد 31مئی کو اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرنے کے بعد تحلیل ہوجائیں گی ،معزز ارکان اسمبلی کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ انکی اسکیمات کو اس بجٹ اجلاس میں منظور کیا جاسکے ،معلوم نہیں کہ عام انتخابات میں کون جیتے گا اور کون ہارے گا کیونکہ نئی حلقہ بندیوں کی وجہ سے ارکان اسمبلی میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں اور یہ الیکشن بروقت اور پرامن طریقے سے ہوجائے تو بلوچستان کیلئے بہت بہتر ہوگا ۔