حق خود ارادیت کو مسئلہ کشمیر کا واحد حل ہے، بھارت کو سمجھ لینا چاہیے کہ کشمیریوں نے بھارتی آئین کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے قربانیاں نہیں دیں، انجینئر رشید

جمعرات 10 مئی 2018 11:50

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںنام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے کشمیریوںکو ان کا حق خودارادیت دینے کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے پر زوردیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجینئر رشید نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں منعقدہ کل جماعتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حق خود ارادیت کو مسئلہ کشمیر کا واحد حل قراردیا ۔

انہوںنے اجلاس میں یہ تجویز بھی پیش کی کہ تمام بھارت نواز سیاسی جماعتوں کو اس وقت تک انتخابات سے دور رہنا چاہیے کہ جب تک کہ بھارت کشمیر کو متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے تنازعے کے تینوں فریقوں کو سنجیدہ مذاکرات کی پیشکش نہیں کرتا ۔ انہوں نے کہا کہ سیلف رول اور خودمختاری جیسی باتیں پہلے ہی زائد المعیاد ہوچکی ہیں اور بھارت کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ کشمیریوں نے آئین ہند کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے قربانیاں نہیں دی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بھارتی حکمرانوں کو جموںوکشمیر میں رائے شماری کرانے کا مشورہ دیا تاکہ کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں پھر ان کی مرضی کہ وہ پاکستان یا بھارت کس کا انتخاب کرتے ہیں ۔انہوں نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے کہاکہ وہ بھارت کو یہ بات باور کرائیں کہ کشمیر اس کا کوئی اندرونی مسئلہ نہیں بلکہ بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ تنازعہ ہے یا پھر انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے۔

انجینئر رشید نے کہاکہ بھارت کشمیر میں بنیاد پرستی اور فرقہ واریت کو ہوا دے رہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ بھارت کو مقبوضہ علاقے میں جاری فوجی کارروائی ختم کرتے ہوئے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کاسلسلہ بند کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے حال ہی میں کشمیری حریت رہنمائوں کو آزاد کرنے کے بلند بانگ دعویٰ کئے جو سفید جھوٹ ثابت ہوئے کیونکہ مشترکہ حریت قیادت پر مسلسل پابندیاںعائد ہیں ۔

نام نہاد اسمبلی کے رکن نے کٹھ پتلی انتظامیہ پر زوردیا کہ وہ حریت قیادت کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دے اور مسرت عالم بٹ جیسے غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں کو فوری طورپر رہاکیاجانا چاہیے ۔ انہوںنے مزید کہاکہ ایک کل جماعتی وفد کوبھارتی وزیر اعظم اور حزب اختلاف کے لیڈروں سے ملاقات کر کے انہیں مسئلہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اقدامات کرنے پر زوردیانا چاہیے ۔