مل مالکان منافع کما رہے ہیں،کسانوں کا کوئی پرسان حل نہیں، عثمان خان ترکئی

جمعہ 11 مئی 2018 15:37

مل مالکان منافع کما رہے ہیں،کسانوں کا کوئی پرسان حل نہیں، عثمان خان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2018ء) جمعہ کو قومی اسمبلی میں رکن اسمبلی عثمان خان ترکئی نے بجٹ بحث پرحصہ لیتے ہوئے کہا کہ ایک دن قبل حلف لے کر وزارت سنبھالنے والے شخص نے ایک دن میں موزوں ترین بجٹ دیا ہے ۔ ایک دن کی تیاری میں اس سے زیادہ امید نہیں کی جا سکتی۔ آج ملک میں کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ مل مالکان تو منافع کما رہے ہیں لیکن کسان کے حالات ٹھیک کرنے کے لئے موجودہ بجٹ میں بھی کوئی خاص اقدام نہیں اٹھائے جا سکے ۔

صاحبزادہ محمد یعقوب نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ موجودہ بجٹ غریب طبقے کو ریلیف دینے میں ناکام رہا ہے۔ موجودہ بجٹ دیکھ کر لگتا ہے کہ متعلقہ شعبوں کے ماہرین کو آن بورڈ نہیں لیا گیا۔ رکن اسمبلی شگفتہ جمانی نے کہا کہ آج افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ آمر کے مقابلے میں جمہوریت پسندوں نے بھی اروں کی عادتیں اپنا لی ہیں ۔

(جاری ہے)

پی ایس ڈی پی میں فارن سنٹر کی ریکمنڈیشن کے مطابق 100 ملین ایک نئے کنونشن سنٹر کے قیام کی تجویز بے سود ہے ۔

ایجوکیشن صرف پنجاب کے لئے اسکیمیں رکھی گئیں ہیں ۔ باقی تینوں صوبوں کو نظرانداز کیا گیا ہے ۔ اپوزیشن نے تو وفاقی حکومت کو ہر موقع پر سپورٹ کیا ۔ مشکل وقت آیا تو پیپلزپارٹی ہی تھی جس نے جمہوریت پر قدغن نہیں لگنے دی لیکن آج جب اس حکومت کے پانچ سال مکمل ہو رہے ہیں تو موجود حکومت نے اپنی توپوں کا رخ پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف کیوں کھول کئے ہیں ۔

آج پاکستان کا ہر فرد ایک لاکھ 25 ہزار روپے کا مقروض ہے ۔ موٹر وے اور ریڈیو پاکستان کے اسٹیشن کس نے گروی رکھے ۔ ہمیں بتایا جائے کہ پانامہ پانامہ کیا ہے ۔ نیب کون سے پیسے بھارت بھیجنے کی بات کر رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں سوات میں آپریشن ہوا لیکن بہتر سیاسی حکمت عملی کے سبب وہاں کے بے گھر افراد تین ماہ میں اپنے گھروں میں منتقل ہوئے لیکن موجودہ حکومت فاٹا اور دیگر علاقوں کے ڈس مس افراد کو تاحال اپنے گھروں میں منتقل کرنے کا بندوبست نہیں کر سکی ۔۔