کراچی ،رمضان المبارک سیکیورٹی/ٹریفک اقدامات کے حوالے سے اہم اجلاس

بدھ 16 مئی 2018 23:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مئی2018ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی ذیرصدارت رمضان المبارک سیکیورٹی/ٹریفک اقدامات پر ایک اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر کے علاوہ سندھ کی تمام پولیس رینج کے ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ گذشتہ رمضان المبارک کے واقعات کو پیش نظر رکھ کر یوم علی،یوم القدس اور طاق راتوں سمیت محافل شبینہ واعظ وغیرہ کے مواقعوں پر سیکیورٹی کے تمام تر اقدامات کو غیرمعمولی بنایا جائے جبکہ مجموعی امور میں حفاظت خود اختیاری اقدامات پر عمل درآمد کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے تمام ڈی آئی جیز کو احکامات دیئے کہ متعلقہ سپروائزری افسران کو پابند بنایا جائے کہ وہ نماز تراویح کے آغاز تا اختتام کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹس اے آئی جی آپرشنز کو لازمی طور پر نوٹ کرائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ متعلقہ ماکیٹ ایسوسی ایشنز کو اعتماد میں لیکر انکی تجاویز اور مشاورت کے تحت نشاندھی کیئے جانیوالے پوائنٹس پر سیکیورٹی ڈپلائمنٹ کو ناصرف یقینی بنایا جائے بلکہ تمام مرکزی ودیگر شاپنگ سینٹرز بچت بازاروں سپر اسٹورز فروٹ/ سبزی منڈی سمیت تمام صنعتی زونز لین دین وکاروباری مراکز پر بھی نمایاں پولیس ڈپلائمنٹ کے علاوہ پکٹنگ اسنیپ چیکنگ پیٹرولنگ اور ناکہ بندی جیسے اقدامات کو ہر سطح پر غیرمعمولی بنایا جائے۔

انہوں نے ہدایات دیں کہ کرائم انالیسز کے تحت مختلف نوعیت اور باالخصوص اسٹریٹ کرائمز سے متاثرہ علاقوں میں مخصوص پوائنٹس بناکر افطاری سے قبل اور نماز تروایح کے بعد تک پکٹنگ پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ پر خصوصی فوکس رکھا جائے۔اس موقع پر آئی جی سندھ نے 350 نئی موٹرسائیکلیں کراچی پولیس کے ڈسپوزل پر دینے کا بھی اعلان کیا۔اجلاس کے دوران انہوں نے حیدرآباد شہید بینظیرآبادسکھرمیرپورخاص اور لاڑکانہ پولیس رینج کے ڈی آئی جیز کو ہدایات دیں کہ نیشنل ہائی وے سمیت دیگر تمام ہائی ویز پر سفر کو محفوظ بنانیکے لیئے پولیس گشت پکٹنگ اور ناکہ بندی کے تحت کڑی نگرانی اور چیکنگ کے عمل کو مذید ٹھوس اور غیرمعمولی بنایا جائے۔

اجلاس کے اختتام پر انہوں نے تمام ضلعی ایس ایس پیز کو ہدایات دیں کہ سیکیورٹی فرائض پر مامور تمام افسران اور جوانوں کی سحری اور افطاری کے جملہ انتظامات کو انکے ڈیوٹی پوائنٹس پر ہی یقینی بنایا جائے تاہم اس حوالے سے سیکیورٹی کے مجموعی اقدامات کو بھی ناصرف ممکن بنایا جائے بلکہ اس سلسلے میں تعینات اہلکاروں کو بریفنگ بھی دی جائے۔#