
درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کی وجہ سے پاکستان میں آئندہ برسوں کے دوران گرمی میں مزیدشدت کی پیشگوئی
سالوں کے دوران پاکستان کے درجہ حرارت میں نصف ڈگری اضافہ دیکھا گیا ،گرمی کی لہر کے دنوں میں پانچ گنا اضافہ ہوا
جمعہ 25 مئی 2018 13:07

(جاری ہے)
عالمی حدت کے باعث رونما ہونے والے ان واقعات کے انسانوں اور ان کی صحت پر ممکنہ طور پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو بچانے کے لیے ممالک کے مختلف علاقوں میں ہیٹ ویو ارلی وارننگ سسٹم نصب کرنے کے ساتھ ساتھ شجرکاری کو ہر سطح پر فروغ دینا ہوگا۔
وزارت کے ترجمان محمد سلیم کاکہنا ہے کہ گزشتہ30سالوں کے دوران پاکستان کے درجہ حرارت میں نصف ڈگری اضافہ دیکھا گیا ہے جس کے نتیجے میں گرمی کی لہر کے دنوں میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔ تاریخی طور پر گرمی کی لہر کے واقعات مئی اور جون کے مہینوں میں دیکھے جاتے تھے مگر اب ملک میں ہیٹ ویو کے دن مارچ اور اپریل میں بھی رونما ہورہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوامِ متحدہ کے ورلڈ میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی تحقیق کے مطابق حالیہ صدی کے آخر تک پاکستان میں درجہ حرارت میں تین سے پانچ ڈگری تک کا اضافہ دیکھا جاسکتا ہے جس کے باعث پاکستان کے معاشی ،سماجی اور صحت کے شعبے بری طر ح متاثر ہوکر رہ جائیں گے۔ اس کے علاوہ زرعی پیداوار، سیلابوں، پانی کی کمی ، صحرائیت، سمندری علاقوں میں کٹائو، گلیشیر کے پگھلنے کے واقعات میں شدت اور اضافہ دیکھا جاسکے گا۔بین الاقوامی جریدہ نیچر کلائمیٹ چینج میں چھپنے والی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ اس وقت پاکستان سمیت عالمی سطح پر ہر تین میں سے ایک فرد گرمی کی لہر کے واقعات سے متاثر ہورہاہے۔ تاہم اس صدی کے آخر تک ہر چار میں سے تین افراد عالمی حدت کے باعث رونما ہونے والی گرمی کی لہر کے واقعات سے بری طرح متاثر ہوگا۔اس تحقیق کے ہوشربا نتائج کے مطابق دنیا کی تیس فیصد آبادی اور دنیا کے کل رقبے کا تیرہ فیصد علاقہ گرمی کی لہر سے متاثر ہورہا ہے جو اس صدی کے آخر تک اضافے کے ساتھ دنیا کی 74فیصد آبادی گرمی کی لہر کے واقعات سے متاثر ہورہی ہوگی اور دنیا کے کل رقبے کا تب تک 47فیصد رقبہ گرمی کی لہر کے واقعات کی زد میں ہوگا۔ترجمان وزارت موسمیاتی تبدیلی نے مزید کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ گرمی کی لہر کے واقعات کے انسانوں اور ان کی صحت پر منفی اثرات پر قابو پانا انتہائی طور پر ممکن ہے۔ گرمی کی لہر کے متعلق بروقت اور بہتر پیشگوئی اور اس کے متعلق عام لوگوں تک معلومات کی بروقت رسائی سے گرمی کی لہر کے منفی اثرات کو بڑی حد تک قابو پاکر لوگوں کی زندگیوں اور صحت کو منفی اثرات سے بچایا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ، گرمی کی لہر سے نمٹنے کے لیے۔شجرکاری، روف گارڈنگ، چھتوں کی وائٹ واش، پینے کے پانی اور بجلی کی فراہمی کے بہتر انتظامات کی بدولت گرمی کی لہر میں کمی لائی جا سکتی ہے۔مزید موسم کی خبریں
-
محکمہ موسمیات نے ڈینگی سے متعلق الرٹ جاری کردیا،عوام سے محتاط رہنے کی اپیل
-
حیدرآباد میں 24 گھنٹے میں 280 ملی میٹر بارش ریکارڈ
-
امریکی صدر نے دوحہ حملے کی حمایت کی
-
کراچی میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئ
-
مون سون کا 9 واں سپیل اگلے 24 سے48 گھنٹوں تک مزید جاری رہنے کا امکان ہے، این ڈی ایم اے
-
مون سون کا نیا سپیل، لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موسلا دھاربارش
-
پنجاب اور ملک بھر میں 30 اگست تک شدید مون سون بارشوں کی پیشگوئی
-
ملک بھر میں 30 اگست تک شدید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
-
پی ڈی ایم اے پنجاب کا دریائے ستلج وندی نالوں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری
-
کراچی‘سب سے زیادہ بارش اورنگی ٹاؤن میں 113 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی
-
ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون کا نیا سپیل، لاہور میں رات گئے بادل برس پڑے
-
شہر قائد میں بھی بادل برس پڑے، مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.