نیب کی جانب سے سخت اقدامات کے بعد بلدیاتی اداروں میں کھلبلی مچ گئی

ترقیاتی کاموں سمیت تقرریوں اور تبادلوں کے ریکارڈ چیک کئے جانے لگے

پیر 28 مئی 2018 23:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2018ء) نیب کی جانب سے سخت اقدامات کے بعد بلدیاتی اداروں میں کھلبلی مچ گئی ۔ ترقیاتی کاموں سمیت تقرریوں اور تبادلوں کے ریکارڈ چیک کئے جانے لگے ۔ ترقیاتی کاموں میں کئے گئے گھپلوں کی ازسر نو جانچ پڑتال کی جا رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق بلدیاتی اداروں میں تعینات حکومت سندھ کے آڈٹ افسران نے 2010 کے بعد سے کئے گئے آڈٹ پر نظر ثانی کرنی شروع کر دی ۔

بلدیاتی ملازمین کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے آڈٹ افسران نے ملازمین کے حقوق پامال کرنے میں بڑا کردار ادا کیا ۔ جائز مراعات پر بلاجواز اعتراضات لگا کر کرپشن کی راہیں ہموار کی گئیں۔ ملازمین نے مزید بتایا کہ نیب کے متحرک ہونے کے بعد بھی آڈٹ افسران صرف ان فائلوں کو پاس کر رہے ہیں جس میں انکے مالی مفادات ہیں۔

(جاری ہے)

بیک وقت ضلع شرقی اور ڈسٹرکٹ کونسل کا چارج سنبھالے آڈٹ آفیسر نے ملازمین کا جینا حرام کر رکھا ہے۔

ضلع شرقی اور ڈسٹرکٹ کونسل میں صرف وہ فائلیں ہوتی ہیں جس میں آڈٹ آفیسر کے مالی مفادات ہوتے ہیں۔ ضلع ملیر، کورنگی اور وسطی میں آڈٹ افسران ملازمین کے جائز بلوں کو منظور کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ نیب تحقیقات کرے کہ ملازمین کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر پیسے کہاں خرچ کئے گئے۔ ملازمین نے مطالبہ کیا کہ نیب ادھر ادھر تحقیقات کرنے کے بجائے سندھ حکومت کے آڈٹ افسران سے باز پرس کرے۔ بلدیاتی اداروں کے اخراجات کے اصل حقائق سامنے آ جائیں گے۔