انگلش سرزمین پر پاکستان کی 5 نمایاں کامیابیاں
مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان نے 2016 میں بھی انگلینڈ کو لارڈذ ٹیسٹ میں شکست دی تھی
منگل 29 مئی 2018 19:34
(جاری ہے)
انگلینڈ کی شکست میں عبدالقادر، سرفراز نواز اور عمران خان نے بڑا کردار ادا کیا لیکن مدثر نظر نے 32 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے وہ تاریخی کارنامہ انجام دیا جس پر انہیں مین ود گولڈن آرم ( سونے کا بازو رکھنے والا شخص) کا لقب دیا گیا۔
جولائی 1987 میں ہی عمران خان کی قیادت میں قومی ٹیم نے انگلینڈ کو ہیڈنگلے میں اننگز اور 18 رنز سے شکست دی اور میچ کا فیصلہ کھیل کے چوتھے روز ہی ہوا۔پاکستان کی تباہ کن بولنگ کے سامنے انگلش ٹیم پہلی اننگز میں 136 رنز بناسکی جس کے جواب میں پاکستان نے 353 رنز بنائے۔انگلش ٹیم دوسری اننگز میں بھی 199 رنز ہی بناسکی، میچ کے ہیرو کپتان عمران خان قرار پائے جنہوں نے دوسری اننگز میں 40 رنز کے عوض 7 وکٹیں حاصل کی اور مجموعی طور پر 10 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔سنسنی سے بھرپور 1992 کے لارڈز ٹیسٹ کو کون بھول سکتا ہے جس میں پاکستان نے دلچسپ مقابلے کے بعد دو وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔پاکستان نے ایک مرتبہ پھر اپنی مضبوط بولنگ کا عملی مظاہرہ کیا اور پہلی اننگز میں 42 رنز میں 6 اور دوسری اننگز میں 55 رنز میں 7 انگلش بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔پاکستان کو میچ جیتنے کیلئے صرف 138 رنز کا ہدف ملا لیکن کرس لیوس اور این سیلسبری کی شاندار بولنگ نے یہ ہدف پہاڑ جیسا بنادیا۔ہدف کے تعاقب میں پاکستان کے 6 بلے باز ڈبل فیگر میں بھی شامل نہ ہوئے، میچ بظاہر پاکستان کے ہاتھ سے نکل چکا تھا لیکن ساتویں پوزیشن پر بیٹنگ کیلئے آنے والے وسیم اکرم انگلش بولروں کے سامنے ڈٹ گئے۔ وسیم اکرم کے ناقابل شکست 45 رنز کی بدولت پاکستان نے میچ اپنے نام کیا اور بہترین کارکردگی پر انہیں مین آف دی میچ کے اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ انگلینڈ کے خلاف 1992 میں اوول کے گراؤنڈ میں حاصل کی جانے والی کامیابی بالکل اسی طرح ہے جس طرح قومی ٹیم نے 2018 میں لارڈز میں حاصل کی۔وقار یونس، وسیم اکرم، مشتاق احمد اور عاقب جاوید کی دھواں دھار بولنگ نے انگلش ٹیم کو پہلی اننگز میں 207 رنز تک محدود رکھا ،ْ1992 کے اوول ٹیسٹ میں وقار یونس اور وسیم اکرم نے 4،4 وکٹیں حاصل کیں اور لیگ اسپنر مشتاق احمد نے 2 ،ْ 2018 کے لارڈز ٹیسٹ میں اسی طرح کی پرفارمنس دیتے ہوئے محمد عامر اور محمد عباس نے 4،4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور لیگ اسپنر شاداب خان نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔2016 میں مصباح الحق کی قیادت میں لارڈز کے میدان میں کامیابی اس وجہ سے خاص اہمیت رکھتی ہے ،ْ قومی ٹیم شدید فٹنس مسائل کا شکار تھی اور پاک فوج کی جانب سے کھلاڑیوں کی تربیت کی گئی تھی۔کپتان مصباح الحق لارڈز کے میدان میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیل رہے تھے اور انہوں نے اس میچ میں سنچری بھی داغی۔ فاسٹ بولر محمد عامر بھی اسپاٹ فکسنگ کی سزا کاٹنے کے 6 سال بعد اٴْسی گراؤنڈ میں اترے تھے جہاں سے ان پر اسپاٹ فکسنگ کے الزامات لگے۔پاکستان نے انگلینڈ کو 75 رنز سے شکست دی جس کے بعد کھلاڑیوں کی جانب سے لگائے جانے والے پش اپس نے اس کامیابی کو بھی تاریخی بنایا۔مزید کھیلوں کی خبریں
-
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے آفیشلز کا اعلان کر دی
-
پاکستان تمام فارمیٹس میں ٹاپ پوزیشنز لینے میں ناکام
-
آئیگا سویٹیک اورآرینا سبالینکا میڈرڈاوپن ٹینس ویمنزسنگلزفائنل میں پہنچ گئیں
-
ویراٹ کوہلی کو رنز کی دوڑ میں پیچھے کیوں چھوڑا، بھارتی شائقین رتوراج گائیکواڈ کے دشمن بن گئے
-
میڈرڈ اوپن ٹینس مینزسنگلز مقابلوں کی سیمی فائنل لائن اپ مکمل ہوگئی
-
آئی سی سی رینکنگ: سالانہ اپ ڈیٹ کے بعد آسٹریلیا بھارت کو پیچھے چھوڑ کر نمبر ون ٹیسٹ ٹیم بن گئی
-
وزیراعظم یوتھ پروگرام نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے پرعزم ہے،رانا مشہود
-
پرائم ٹیبل ٹینس یوتھ سپورٹس لیگ میں پنجاب (ای) نے مینز اور پنجاب (بی) نے خواتین کا ٹائٹل جیت لیا
-
گیری کرسٹن کی بطور ہیڈ کوچ تعیناتی پاکستان کرکٹ کیلئے نئے دور کا آغاز ہوگا : اے بی ڈی ویلیئرز
-
آئرلینڈ ، انگلینڈ سیریز: شاہد آفریدی بھی حسن علی کی شمولیت پر حیران
-
قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان
-
محمد حارث خود سے سوال کریں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کیساتھ انصاف کیا؟: سلمان بٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.