فضل الرحمن نے نگران وزیراعلیٰ سندھ نے حلف اٹھالیا

5ء سے 2010ء تک دو مرتبہ سندھ کے چیف سیکریٹری رہے‘صوبائی سیکرٹری فنانس، سیکرٹری ایکسائز اور دیگر عہدوں پر بھی انہوں نے خدمات سرانجام دیں تقریب حلف برداری میں چیف سیکرٹری سندھ‘ ڈی جی رینجرز سندھ‘آئی جی سندھ‘ سابق وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ‘ سابق صوبائی وزراء‘ بیورو کریٹس اور بزنس کمیونٹی کے افراد کی شرکت

ہفتہ 2 جون 2018 20:57

فضل الرحمن نے نگران وزیراعلیٰ سندھ نے حلف اٹھالیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جون2018ء) سندھ کے نگراں وزیراعلیٰ فضل الرحمان نے حلف اٹھالیا، حلف برداری کی تقریب گورنرہائوس کراچی میں ہوئی‘ گورنرسندھ محمد زبیر نے نگراں وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمان سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔تقریب میں چیف سیکریٹری سندھ، ڈی جی رینجرز سندھ،آئی جی سندھ، سابق وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ ، سابق صوبائی وزراء ، بیورو کریٹس اور بزنس کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی‘2005ء سے 2010ء تک دو مرتبہ سندھ کے چیف سیکریٹری رہے‘صوبائی سیکرٹری فنانس، سیکرٹری ایکسائز اور دیگر عہدوں پر بھی انہوں نے خدمات سرانجام دیں۔

تفصیلات کے مطابق فضل الرحمن نے نگران وزیراعلیٰ سندھ نے حلف اٹھالیا۔ تقریب حلف برداری سے قبل نامزد وزیراعلیٰ فضل الرحمان نے گورنرسندھ محمد زبیر سے ملاقات کی، ملاقات میں سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجودتھے۔

(جاری ہے)

گورنرسندھ نے فضل الرحمان کونگراں وزیراعلیٰ نامزد ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ آپ بطور نگراں وزیر اعلیٰ آئینی ذمے داریاں ادا کریں گے۔

سابق بیوروکریٹ فضل الرحمان دو بار سندھ کے چیف سیکریٹری رہ چکے ہیں، انہوں نے اس کے علاوہ مختلف اہم عہدوں پر خدمات انجام بھی دیں۔سابق بیورو کریٹ فضل الرحمان کو سندھ کا نگراں وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا تھا، اس حوالے سے جمعے کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کے درمیان ڈھائی گھنٹے طویل مشاورت بھی ہوئی۔

ملاقات میں پیپلزپارٹی کی جانب سے سابق وزراء مکیش کمار چاولہ اور ناصر شاہ جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے فیصل سبزواری شریک ہوئے۔ملاقات کے بعد مراد علی شاہ اور خواجہ اظہار نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور فضل الرحمان کی بطور نگراں وزیراعلیٰ نامزدگی کا اعلان کیا۔فضل الرحمن یکم ستمبر 1950 ء کو کراچی میں پیدا ہوئے، 2005ء سے 2010ء تک دو مرتبہ سندھ کے چیف سیکریٹری رہے، جبکہ صوبائی سیکریٹری فنانس، سیکریٹری ایکسائز اور دیگر عہدوں پر بھی انہوں نے خدمات سرانجام دیں۔وہ اکائونٹنٹ جنرل سندھ کے عہدے پر بھی تعینات رہے، جبکہ اس وقت سندھ کی جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔