کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور)کے زیر اہتمام روایتی افطار ڈنر کراچی پریس کلب میں منعقد کیاگیا

افطار ڈنر میںشیری رحمان،ڈاکٹر فاروق ستار آفا ق احمد ،رضا ہارون ، وسیم اختر، نصرت سحر عباسی ثروت اعجاز قادری ،علی رضاعابدی ، احمد شاہسمیت سیاسی ،مذہبی وسماجی تنظیموں کے رہنماوں،عمائدین شہر، صحافیوں ،کے یوجے کے ممبران کی بڑی تعداد میں شرکت الیکشن کا انعقاد بروقت چاہتے ہیں ۔مفروضوں پر بات نہیں کی جانی چاہئے، سنیٹرشیری رحمان سیاسی جماعتوں کو اپنا عمل قانونی اور جمہوری بنانا ہوگا۔صوبے کی مانگ کا مطلب ایک سوچ کا ذہن میں آنا ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

ہفتہ 2 جون 2018 22:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2018ء) کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور)کے زیر اہتمام روایتی افطار ڈنرہفتہ کو کراچی پریس کلب میں منعقد کیاگیا۔افطار ڈنر میں سینٹ میںقائد حزب اختلاف شیری رحمان،ایم کیوایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار ،مہاجر قومی موومنٹ کے چئیرمین آفا ق احمد ،جنرل سیکرٹری پاک سر زمین پارٹی رضا ہارون ،مئیر کراچی وسیم اختر،مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما نصرت سحر عباسی ،پیپلزپارٹی کے سینیٹر انور لعل ڈین ،پاکستان سنی تحریک کیسربراہ ثروت اعجاز قادری ،ایم کیوایم کے رہنماعلی رضا عابدی ،صدر آرٹس کونسل احمد شاہ ،ایڈ وکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو،کراچی پریس کلب کے سیکریٹری مقصود یوسفی ،سینئر صحافی ادریس بختیار سمیت سیاسی ،مذہبی وسماجی تنظیموں کے رہنماوں،عمائدین شہر، صحافیوں ،کے یوجے کے ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

افطار ڈنر میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو میںسینیٹ میں قائد حزب اختلاف شیری رحمان نے کہا کہ الیکشن کا انعقاد بروقت چاہتے ہیں ۔مفروضوں پر بات نہیں کی جانی چاہئے اگر ازسر نو حلقہ بندیاں ہوں گی تو کیا ہوگا اتنے عرصے بعد یہ سوال اٹھے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کہ عوام میں کوئی ابہام نہیں پایا جاتا ۔ہم سب شفافیت کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ن لیگ کی دستبردار حکومت نے مشکل سے مگر مدت پوری کی یہ اچھی بات ہے لیکن پانی اور بجلی کے عمل کو راستے میں چھوڑ کر جارہی ہے یہہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔

انہوں نے کامیاب افطار ڈنر کے انعقاد پر کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کو مبارکباد پیش کی۔ایم کیوایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنا عمل قانونی اور جمہوری بنانا ہوگا۔صوبے کی مانگ کا مطلب ایک سوچ کا ذہن میں آنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ2018کاالیکشن لڑ کر بھی بنیادی مسائل حل نا ہوئے تو ہم سوچنے پر مجبور ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ مردم شماری نا ہونے سے ہماری حلقہ بندیاں متاثر ہوئیں۔یہ سب قبل از انتخاب دھاندلی ہے۔جو بھی تاخیر ہورہی ہے تو سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو بھی موقع ملے گا۔ہم سب کی ان تمام محرکات میں تشویش ہے ۔ڈاکٹرفاروق ستار نے کہاکہ یہ بھی ماحول بن رہا ہے کے کراچی اور سندھ کا مینڈٹ تقسیم کردیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ہم انتخابات روکنے کی بات نہیں کررہے مگر ہمیں محروم کیا جارہا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مئیر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی جس طرح اس شہر کے مسائل کے لیے جدوجہد کررہی ہے عوام کو نظر آرہا ہے ۔شہر میں سیوریج اور سڑکوں کے چھوٹے موٹے کام نظر آرہے ہوںگے۔پورے 5 سال میں ایک پی ایف سی کی میٹنگ نہیں ہوئی۔مئیر کراچی نے کہاکہ کے ایم سی پریس کلب کے ساتھ کھڑا ہے ۔ہاکس بے سے منسلک ہائوسنگ اسکیم میں بھی میں ساتھ کھڑا ہوں