دہشتگردی کی جنگ اداروں کی نہیں بلکہ عوام کی جنگ ہے، دہشتگردی کی جنگ میں پولیس کے جوان بلند حوصلہ و جذبہ رکھتے ہیں،کوئٹہ شہر میں عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لئے 5 ہزار 5 سو پولیس اہلکار ان تعینات کر دئیے گئے ہیں، آئی جی بلوچستان کی پریس کانفرنس

جمعرات 7 جون 2018 22:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2018ء) آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کی جنگ اداروں کی نہیں بلکہ عوام کی جنگ ہے دہشتگردی کی جنگ میں پولیس کے جوان بلند حوصلہ و جذبہ رکھتے ہیں۔کوئٹہ شہر میں عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لئے 5 ہزار 5 سو پولیس اہلکار ان تعینات کر دئیے گئے ہیں، آرمی سے تربیت لینے والے ایگل فورس کے 400 نوجوانوں کو شہر میں موٹر سائیکلوں پر گشت کے لئی150 سی سی کی دو سو موٹر سائیکلیں فراہم کر دی گئی ہیں بلکہ مزید 400 نوجوانوں کو بھی ایگل فورس اسکواڈ میں شامل کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ میں ڈی آئی جی کوئٹہ اور ایس ایس پی آپریشن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔آئی جی پولیس بلوچستان کا کہنا تھا کہ ایگل سکواڈ میں شامل 400اہلکاروں کو 150 سی سی کی 200 سو موٹر سائیکلیں فراہم کر دی گئی ہیں جس سے فورس کے نوجوانوں کو عوام کی جان و مال کے تحفظ میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں ایگل سکواڈ کے جوانوں کی ڈیوٹی ٹائمنگ میں اضافہ کر دیا گیا ہے جب تک دکانیں اور تجارتی مراکز کھولے ہیں تب تک اسکواڈ میں شامل نوجوان ڈیوٹی انجام دیتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے 5 ہزار 5 سو پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ اسکواڈ میں شامل نوجوانوں نے آرمی سے تربیت لی ہے بلکہ اگلے مرحلے میں مزید 400 جوانوں کو ایگل اسکواڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فورسز نے دہشتگردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشنز میں نمایاں کامیا بیاں حاصل کی ہیں بلکہ دہشتگردی کی جنگ میں پولیس کے جوانوں کے حوصلے اور جذبہ بلند ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اداروں کی نہیں بلکہ عوام کی جنگ ہے اس لئے عوام فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیں اس سے دہشتگردی کے خاتمے میں مدد ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ ارباب کرم خان روڈ پر پولیس وین پر فائرنگ میں ملوظ ملزمان کی نشاندہی ہو چکی ہے جن کی گرفتاری کے لئے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائی کا عمل جاری ہے بہت جلد ملزمان قانون کی گرفت میں ہوں گے ۔