سپریم کورٹ آزاد کشمیر، لوئر سٹاف کی سولہ آسامیوں پر ایک ہی برادری کے 16 افراد کو غیر قانون طریقے سے تعینات کرنے کا انکشاف

پیر 11 جون 2018 20:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2018ء) آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے بعد سپریم کورٹ آزاد کشمیر بھی خلاف میرٹ غیر قانونی تقرریوں کے الزامات کی زد میں آگئی ، آزاد کشمیر سپریم کورٹ میں لوئر سٹاف کی سولہ آسامیوں پر ایک ہی برادری کے 16 افراد کو غیر قانون طریقے سے تعینات کرنے کا انکشاف ہوا ہے ، مبینہ غیر قانونی تقرریوں کیخلاف آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے ایک وکیل وحید اعوان نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو درخواست دیدی ہے اور تقرریوں کا تمام ریکارڈ فراہم کرنے کی استدعا کی ہے ، وکیل کی جانب سے دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وکیل کو باوثوق ذارئع سے معلوم ہوا ہے کہ آزاد کشمیر سپریم کورٹ میں کی گئی حالیہ تقرریاں غیر قانونی طریقے سے کی گئی ہیں لہذا تمام نئی تعیناتیوں کا ریکارڈ فراہم کیا جائے ، اور آسامیوں کے لیے دیئے گئے اشتہار ، میرٹ لسٹ اور تقرری سے متعلق سپریم کورٹ رولز کی تصدیق شدہ نقول فراہم کی جائیں تاکہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جا سکے ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو دی گئی درخواست کہ مطابق نئے تعینات ہونے والے تمام 16اہلکاروں کا تعلق چیف جسٹس آزاد کشمیر کی برادری سے ہے ، آن لائن سے گفتگو کرتے ہوے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ تقرریوں کے بارے میں رجسٹرار سپریم کورٹ کو درخواست دے رکھی ہے لیکن تاحال ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا ، جونہی ریکارڈ فراہم کیا جاے گا ان تقرریوں کو متعلقہ فورم پر چیلنج کردیا جائے گا ۔ یا د رہے کہ حالیہ دنوں آزاد کشمیر ہائی کورٹ بھی ججز کی مبینہ خلاف میرٹ تقرریوں کے باعث تنقید کی زد میں ہے اور آزاد کشمیر میں حالیہ دنوں ہونے والی پانچ ججز کی تعیناتی کو بھی ہائی کورٹ آزاد کشمیر میں چیلنج کیا گیا ہے ۔ شیراز راٹھور