مستونگ کیڈٹ کالج میں طلباء پر تشدد سے متعلق دائر متفرق آئینی درخواستوں کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل ودیگر عدالت میں پیش

پیر 11 جون 2018 20:52

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جون2018ء) بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمدنورمسکانزئی اور جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے مستونگ کیڈٹ کالج میں طلباء پر تشدد سے متعلق دائر متفرق آئینی درخواستوں کی سماعت کی جس کے دوران ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان رئوف عطاء ودیگر پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل رئوف عطاء نے بینچ کوبتایاکہ طلباء تشدد مقدمہ میں نامزد 4ملزمان نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی ہے جبکہ گرفتارکئے گئی2ملزمان کو بھی ضمانت بعد از گرفتاری مل چکی ہے دیگر7ملزمان کی گرفتاری جلد متوقع ہے جس کے بعد عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر مستونگ کیڈٹ کالج میں طلباء تشدد سے متعلق محکمانہ انکوائری رپورٹ پیش کرے بعدازاں درخواست کی سماعت کو ملتوی کردیاگیا۔

یاد رہے کہ مستونگ میں طلباء پر تشدد کے خلاف شاہ محمد جتوئی ایڈووکیٹ ودیگر کی جانب سے آئینی درخواستیں دائر کی گئی تھی ۔